زرعی شعبے کیلئے مستقبل میں بجٹ کا زیادہ حصہ مختص رکھا جائے گا ۔ لفٹینٹ گورنر

زرعی شعبے کیلئے مستقبل میں بجٹ کا زیادہ حصہ مختص رکھا جائے گا ۔ لفٹینٹ گورنر

جموں 22 /مستقبل میں زرعی شعبے کیلئے بجٹ کا ایک بڑا حصہ مختص رکھا جائے گا ۔ جموں کشمیر کیلئے ایک منفرد ، پائیدار زرعی منصوبہ تیار کیا گیا ہے جو فی الوقت مستقبل کی صلاحیتوں کو ذق پہنچائے بغیر تمام ترقیاتی ضروریات پورا کرے گا ۔ ان خیالات کا اظہار لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے گلشن گراو¿نڈ پولیس آڈیٹوریم میں منعقدہ باغبانی نمائش 2020 کے دوران کیا ۔ اس موقعہ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ جموں کشمیر میں زرعی اور باغبانی شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی پیداوار کو فروغ دینے اور اسے عالمی بازار تک لے جانا جموں کشمیر حکومت کی اولین ترجیح ہے اور حکومت وسائل اور مارکیٹ روابط کو فروغ دینے کیلئے متواتر کوشاں ہے ۔ کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ یو ٹی حکومت کسانوں کو جدید ترین ٹیکنالوجی فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے اور کسان طبقے کی فلاح و بہبود اور اُن کی آمدن میں کئی گُنا اضافہ کیلئے بھی حکومت کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منڈیاں تو رہیں گی اور حقیقتاً جدید خطوط پر استوار ہو کر مزید مستحکم بنیں گی ۔ لوگوں کو غلط اطلاعات پھیلا کر کسانوں کو گمراہ نہیں کرنا چاہئے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ حکومت جموں کشمیر کے 20 اضلاع میں فارمرز پرڈیوسرز آرگنائیزیشن اگلے تین ماہ کے اندر قائم کر رہی ہے تا کہ زراعت اور باغبانی سے متعلق تجارتی سرگرمیاں مستحکم ہو سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی آسانی کیلئے یو ٹی کی ہر پنچائت کو مفت تھریشر فراہم کیا جا رہا ہے اور 3 ہزار سی سی صلاحیت کے ٹریکٹروں کو سڑک ٹیکس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے ۔ اسی طرح پاور ٹیلروں پر بھی کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جا رہا ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے زراعت اور باغبانی شعبوں کی ترقی اور فروغ کیلئے اٹھائے جا رہے اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ چند برسوں کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں کشمیر کی باغبانی مصنوعات کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے ۔ مرکزی حکومت اور یو ٹی انتظامیہ متواتر کوشاں ہے تا کہ کسانوں کی مصنوعات کو فروغ حاصل ہو سکے اور انہیں اپنی پیداوار کیلئے تین گنا قیمت وصول ہو سکے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ حال ہی میں نیتی ایوگ میٹنگ میں انہوں نے وزیر اعظم سے جموں کشمیر کیلئے ڈرائی پورٹ اور بین الاقوامی پروازوں کی سہولت فراہم کرنے کی درخواست کی تا کہ جہاں کی مصنوعات بشمول زرعی اور باغبانی پیداوار براہ راست درآمد کی جا سکے ۔ لفٹینٹ گورنر نے نیتی آیوگ سے نیشنل زعفران مشن کی طرز پر مخصوص مصنوعات پر مبنی رقومات فراہم کرنے کی درخواست کی ۔ انہوں نے سیب ، اخروٹ ، بادام وغیرہ جیسی فصلوں کیلئے بھی زعفران مشن جیسا پروگرام شروع کرنے کی درخواست کی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جموں کشمیر نے این اے ایف ای ڈی کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں جس کے ذریعے اگلے پانچ برسوں میں 5500 ہیکٹر اراضی پر سیب ، اخروٹ ، آم ،اسٹابر اور لیچی کی کاشت کی جائے گی ۔ اس کے علاوہ این اے ایف ای ڈی کٹھوعہ ، شمالی اور جنوبی کشمیر میں 500 کروڑ روپے کی لاگت سے تین کولڈ سٹوریج کلسٹر بھی قائم کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مگسبانی اور ڈیری فارمنگ پر توجہ مرکوز کرنی چاہئیے ۔ اس موقعہ پر مختلف محکموں کے سربراہ ، متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران ، درجنوں ترقی پسند کسان ، معروف شہری اور دیگر متعلقین موجود تھے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.