سری نگر میں حالیہ حملوں کے بعد سکیورٹی مزید سخت، جگہ جگہ تلاشیاں

سری نگر میں حالیہ حملوں کے بعد سکیورٹی مزید سخت، جگہ جگہ تلاشیاں

سری نگر، 20 فروری :گرمائی دارالحکومت سری نگر میں حالیہ جنگجویانہ حملوں، جن میں دو پولیس اہلکار ہلاک جبکہ ایک تاجر شدید طور پر زخمی ہوا، کے پیش نظر یہاں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔

سری نگر کے سول لائنز علاقوں بشمول تجارتی مرکز لالچوک میں ہفتے کو سکیورٹی فورسز اہلکار نجی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور عام شہریوں کی تلاشی لیتے ہوئے نظر آئے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سری نگر کے دوسرے حصوں میں بھی سکیورٹی فورسز اہلکار گاڑیوں خاص کر دو پہیہ والی گاڑیوں کی تلاشی لے رہے ہیں تاکہ جنگجوؤں کے کسی اور منصوبے کو ناکام بنایا جا سکے۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ شہر کے تجارتی مرکز لالچوک میں ہفتے کو سی آر پی ایف اہلکار پرائیویٹ گاڑیوں کی تلاشی لے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کو روکا جا رہا تھا اور مسافروں کو آگے جانے سے قبل پوچھ تاچھ کی جاتی تھی اور ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کئے جاتے تھے۔
موصوف نے بتایا کہ دو پہیہ والی گاڑیوں کو بھی روکا جا رہا تھا اور ان پر سوار مسافروں سے پوچھ تاچھ کی جا رہی تھی۔
انہوں نے کہا: ‘یہاں ایسا شاذ ونادر ہی یکھنے کو ملتا ہے کہ سیکورٹی فورسز اہلکار، پولیس اہلکاروں کے بغیر ہی گاڑیوں کی تلاشی کررہے ہوں’۔
عینی شاہدین کے مطابق گاڑیوں کی تلاشی لینے کے علاوہ راہگیروں کو بھی روک کر ان کی جامہ تلاشی لی جا رہی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ سری نگر کے برزلہ باغات علاقے میں جمعے کو جنگجوؤں نے پولیس کی ایک پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔
قبل ازیں سری نگر کے ہائی سکیورٹی زون سونہ وار علاقے میں بدھ کی شام نامعلوم اسلحہ برداروں نے  مشہور کرشنا ڈھابہ کے مالک آکاش مہرا پر گولیاں چلائیں تھیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.