ہفتہ, جولائی ۵, ۲۰۲۵
23.4 C
Srinagar

گوشت کی قیمتوں پر تعطل: فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے حکام کو اپنی رپورٹ پیش کی

درجہ اول بغیر اجڑی گوشت 518پے فی کلو کا بریک اپ پیش

سرینگر/ وادی میں گوشت کی قیمتوں پر4ماہ سے جاری تنازعہ کے بیچ کشمیر اکنامک الائنس کی بیرون منڈیوں میں گوشت کی قیمتوں کا احاطہ کرنے والی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے حکام کو اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں کمیٹی نے وادی میں518روپے فی کلودرجہ اول گوشت بغیر اجڑی کا بریک اپ پیش کیا ہے،تاہم اس میں قصابوں کو منافع نہیں جوڑا گیا ہے۔ اکتوبر کے آخر میںصوبائی انتظامیہ نے وادی میں گوشت کی پرچون قیمت480جبکہ تھوک قیمت450مقرر کی،جس کے بعد طرفین میں قیمتوں کو لیکر تنازعہ شروع ہوا،جو ابھی بھی جاری ہے۔

حکام نے سرکاری قیمتوں کی خلاف ورزی کرنے والے قصابوں کے خلاف کریک ڈاﺅن شروع کیا اور برے پیمانے پر انکے خلاف کیسوں کا اندراج عمل میں لیا گیا۔ کشمیر اکنامک الائنس کی جانب سے معاملے میں مداخلت کے بعد محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری نے صوبائی انتظامیہ کی ہدایت پر اپنی ٹیم کو بیرون ریاستوں کی منڈیوں میں قیمتوں کا احاطہ کرنے کیلئے روانہ کیا،جبکہ کشمیر اکنامک الائنس کی ایک ٹیم ،جس میں تاجر،ٹھیکدار، صحافی اور صنعت کار شامل تھے،جنہوں نے20تا28دسمبر بیرون ریاستوں میں قائم ان چار منڈیوں کا دورہ کیا،جہاں سے بیشتر بھیڑ بکریاں جموں کشمیر برآمدکی جاتی ہے۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 51ٹن گوشت میں سے21ہزار ٹن بیرون ریاستوں سے در آمد ہوتا ہے: تصویر ایس ایس

اس دوران فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے کنونیئر اور کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار کی قیادت میں کمیٹی کے ارکان نے محکمہ شہری رسدات امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے ڈائریکٹر اور صوبائی انتظامیہ کو یہ رپورٹ پیش کی ہے۔اردو اور انگریزی زبانوں میں مرتب شدہ18صفحات پر مشتمل رپورٹ میں دہلی،راجستھان،امبالہ اور امرتسر منڈیوں میں گوشت کی قیمتوں سے متعلق تفاصیل کو درج کیا گیا ہے۔فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں” بریک اَپ“ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی میں گوشت کی فی کلو درجی اول بغیر اجڑی و دیگر اندرونی حصوں کے518.5روپے پہنچتی ہے۔

اس قیمت میں اگر چہ کوٹھداروں اور دہلی کے کمیشن ایجنٹوں کے منافع کو شامل کیا گیا ہے تاہم قصابوں کا منافع شامل نہیں کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے ممبران نے وادی تک گوشت پہنچنے کے تمام زوایوں اور صورتحال کو مد نظر رکھا ہے،جس کے بعد ہی قیمت مقرر کی گئی۔” فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ آن مٹن ریٹس“(گوشت کی قیمتوں پر حقائق کی تلاش“ نامی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ راجستھان کی سیکر منڈی میں سب سے بہترین زندہ مال دستیاب ہے،جس کی نسل بھی بہت اچھی ہے،جبکہ امرتسر میں بھیڑ بکریاں اس کے مقابلے میں بہتر معیار کی نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق راجستھان منڈی سے کشمیر فی کلو گوشت اوسطً 541روپے وادی پہنچتا ہے جبکہ دہلی منڈی سے وادی پہنچنے والی گوشت کی اوسطً قیمت527ہے۔امبالہ سے وادی پہنچنے والی گوشت کی قیمت کا اندازہ جہاں516روپے لگایا گیا ہے۔ وہی امرتسر سے کشمیر پہنچنے والے گوشت کی اوسطً قیمت490روپے لگایا گیا ہے۔ چاروں منڈیوں کی گوشت کی قیمتوں کا حاطہ کرکے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے518.5روپے فی کلو گوشت کی قیمت کا بریک اپ پیش کیا ہے۔

کشمیر میں سالانہ51ہزار ٹن گوشت کی کھپت ہوتی ہے

اس رپورٹ میں جہاں منڈیوں کے احوال کا ذکر کیا گیا ہے،وہی بیرون ریاستوں کی منڈیوں میں کمیٹی کے ممبران کیا جانب سے اصل حقائق کا پتہ لگانے کیلئے فرضی بولیوں میں شرکت،منڈیوں تاجروں سے ملاقات،دہلی نشین گوشت یونین کے عہداروں سے تبادلہ خیال،دہلی،امبالہ،راجستھان،امرتسر اور جموں کے بازاروں کا احاطہ و معلومات کی حصولیابی کے بارے میں بھی تفاصیل درج کی گئی ہے۔

فیکٹ فائنڈینگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں حکام کو سفارشات اور تجاویز بھی پیش کی ہے،جس میں گوشت کی قیمتوں کو متوازی رکھنے،اس کاروبار کو منظم کرنے،بیرون ریاستوں میں غیر قانونی ٹیکسوں کی حصولیابی کو روکنے کیلئے متعلقہ ریاستوں کے ساتھ معاملات اٹھانے اور قصابوں،کوٹھداروں اور مٹن ڈیلروں کو وادی سے باہر بھی جوابدہ بنانے کیلئے طریقہ کار اپنانے پر زور دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق وادی میں گوشت کا کاروبار سالانہ25ہزار کرور روپے کا ہے،اور مقامی طور پر پیداور میں اضافہ کرنے اور بھیڑ پالن یونٹوں کوی جوابدہی و انہیں سر نو متحرک کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔حکام کو یہ رپورٹ پیش کرنے کے بعد اس بات کے آثار پیدا ہوگئے ہیں کہ انتظامیہ اور مٹن ڈیلروں کے درمیان4ماہ سے جاری تعطل ختم ہوگا اور وادی میں گوشت کی مصنوعی قلت بھی ختم ہوگئی۔وادی میں گزشتہ2ہفتوں سے گوشت کی قلت پیدا ہوگئے ہیں اور بیشتر قصابوں نے اپنی دکانوں کو بند کیا ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img