اس دہشت گردانہ حملہ کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ غلام نبی آزاد اس رات کو ائیرپورٹ پر تھے ۔ انہوں نے مجھے فون کیا اور جیسے اپنے کنبہ کے رکن کی فکر کرتے ہیں ، ویسے ہی فکر کررہے تھے ۔ اس وقت پرنب مکھرجی وزیر دفاع تھے ۔ میں نے ان سے کہا کہ اگر مہلوکین کی لاشوں کو لانے کیلئے فوج کا ہوائی جہاز مل جائے تو انہوں نے کہا کہ فکر مت کیجئے میں انتظام کرتا ہوں ۔
وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ مجھے اس بات کی فکر ہے کہ غلام نبی آزاد کے بعد جو بھی اس عہدہ کو سنبھالیں گے ، ان کو غلام نبی آزاد سے میچ کرنے میں بہت پریشانی ہوگی ۔ کیونکہ غلام نبی آزاد جی اپنی پارٹی کی فکر کرتے تھے ، لیکن ملک اور ایوان کی بھی اتنی ہی فکر کرتے تھے ۔
راجیہ سبھا میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ میں اپنے تجربات اور حالات کی بنیاد پر غلام نبی آزاد کا احترام کرتا ہوں ، مجھے یقین ہے کہ ملک کیلئے کام کرنے کی ان کی مہم ہمیشہ جاری رہے گی ۔