سرینگر/گوشت کی قمیت پر جاری تعطل کے بیچ مٹن ڈیلرس نے سرینگر میں سوموار کے روز احتجاجی مظاہرہ کرکے مطالبہ کیا کپہ گوشت کی قیمت پر جاری تعطل کو ختم کیا جائے ۔درجنوں مٹن ڈیلر سوموار کو پریس کالونی میں نمودار ہوئے ،جہاں انہوں نے اپنے مطالبے کو لیکر دھرنا دیا ۔
مظاہرین نے بتایا کہ گوشت کی قیمت کو لیکر انتظامیہ نے جاری تعطل کو ختم نہیں کیا ۔انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے ،جن پر ہم کیا چاہتے انصاف کے نعرے درج تھے ۔یاد رہے کہ انتظامیہ نے پہلے گوشت کی پرچون قیمت فی کلو480روپے مقرر کی ہے ۔تاہم ڈیلرس کا کہنا ہے کہ اگر وہ حکومتی مقررکردہ قیمت پر گوشت فروخت کریں گے ،تو اُنہیں خسارے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔
احتجاجیوں میں شامل ایک ڈیلر محمد سلیم نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ گزشتہ تین ماہ سے شدید ترین مشکلات سے دوچار ہیں جبکہ اُن کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت معاملے کو حل کرنے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ حکومت دعویٰ کررہی ہے کہ یہاں 80ہزار ”شیپ یونٹس “ ہیں لیکن زمینی سطح پر ایک بھی کہیں نظر نہیں آتا ہے ۔
انہوں نے کہا ” یہ شیپ یونٹ ہولڈر ،ہمیں سپلائی فراہم کیوں نہیں کرتے ،اس وقت بیرون مویشی منڈیوں میں گوشت کی قیمت کافی ہے اور وہ اُونچے داموں پر گوشت درآمد کرتے ہیں ۔انہوں نے معاملے کی نسبت لیفٹیننٹ گورنر سے ذاتی طور مداخلت کی اپیل کی ۔