انتظامیہ ہمیں بھول گئی ہے: سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر درماندہ ٹرک ڈرائیوں کا الزام

انتظامیہ ہمیں بھول گئی ہے: سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر درماندہ ٹرک ڈرائیوں کا الزام

سری نگر، // وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- جموں قومی شاہراہ بند ہونے سے جہاں اہلیان وادی بازاروں میں گراں فروشی کا بازار گرم ہونے پر نالاں ہیں وہیں شاہراہ پر درماندہ ٹرک ڈرائیوروں کا الزام ہے کہ حکومت نے انہیں خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔

بتادیں کہ ضلع رام بن میں اتوار کی شام کیلا موڑ پل کے نزدیک شاہراہ کا ایک حصہ ڈھہ گیا تھا جس کے پیش نظر شاہراہ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہ کو قابل عبور و مرور بنانے میں کم سے کم پانچ روز لگ سکتے ہیں۔

شاہراہ پر درماندہ ہونے والے ٹرک ڈرائیوروں نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت نے انہیں خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ان کا کہنا ہے: ’ہم شاہراہ پر چار روز سے پھنسے ہوئے ہیں لیکن انتظامیہ نے ہمارے لئے کسی قسم کا کوئی انتظام نہیں کیا ایسا لگتا ہے کہ حکومت ہم کو بھول گئی ہے‘۔

مذکورہ ڈارئیوروں نے کہا کہ شدید سردی اور اشیائے خوردنی کی عدم دستیابی کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات درپیش ہیں۔دریں اثنا قومی شاہراہ بند ہوتے ہیں وادی کے بازاروں میں گراں بازاری کا بازار گرم ہوگیا ہے۔

لوگوں کا الزام ہے کہ اشیائے خوردنی خاص کر سبزیوں کی قیمتیں یکایک دوگنا ہوگئی ہیں۔ایک شہری نے یو این آئی کو بتایا کہ سبزی فروش لوگوں کو یہ کہ کر لوٹ رہے ہیں کہ منڈیوں میں ہی سبزیوں کی ریٹ میں اضافہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بازاروں میں قیمتوں میں اعتدال میں رکھنے کے لئے حکومت کی طرف سے کوئی موثر اقدام نہیں کیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دکاندار سرکاری نرخ ناموں کو بالائے طاق رکھ کر منہ مانگی قیمتوں پر چیزیں فروخت کر رہے ہیں جس سے لوگوں کے مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

لوگوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ وہ بازاروں میں نرخ ناموں پر عمل در آمد کو یقینی بنانے کے لئے فوری طور چیکنگ اسکارڈس کو متحرک کریں۔


یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.