جموں/ جموں کی ایک عدالت نے پی ڈی پی یوتھ ونگ کے صدر وحیدر الرحمان پرہ کو جنگجوئوں سے مبینہ ‘رابطے و ٹیرر فنڈنگ’ کے ایک کیس میں سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر جموں و کشمیر پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے۔
پرہ، جنہیں این آئی اے کی ایک عدالت نے ہفتے کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا، کو جموں و کشمیر پولیس کی کائونٹر انٹیلی جنس ونگ نے ضلع جیل امپھالہ سے باہر آنے سے قبل ہی ایک الگ کیس میں گرفتار کر کے پوچھ گچھ کے لئے جموں کے جوائنٹ انٹیروگیشن سینٹر منتقل کیا تھا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر پولیس نے پیر کے روز وحید الرحمان پرہ کو یہاں ایک مقامی عدالت میں پیش کر کے ان کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ پرہ 18 جنوری تک کائونٹر انٹیلی جنس ونگ کی حراست میں رہیں گے اور انہیں امکانی طور پر سری نگر منتقل کیا جائے گا۔
پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے وحید الرحمان پرہ کی جموں و کشمیر پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کو سیاسی انتقام گیری قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنی ایک ٹوئٹ لکھا: ‘شواہد کی کمی کے نتیجے میں این آئی اے عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد وحید الرحمان پرہ کو کائونٹر انٹیلی جنس کشمیر نے من گھڑت الزامات کے تحت ایک ٹیرر کیس میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کر لیا ہے۔ پی ڈی پی کے خلاف سیاسی انتقام گیری سے کام لیا جا رہا ہے کیونکہ ہم نے دہلی کے خوفناک حملے کے خلاف اپنی آواز بلند کی تھی’۔
ایک رپورٹ کے مطابق کائونٹر انٹیلی جنس کشمیر نے وحید الرحمان پرہ کو سری نگر میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر نمبر 31 کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ یہ کیس پرہ کی این آئی اے کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد درج کیا گیا تھا۔
مذکورہ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے: ‘یہ ٹیرر فنڈنگ سے متعلق کیس ہے۔ اس میں وحید الرحمان پرہ کو نامزد نہیں کیا گیا ہے۔ اس کیس کے سلسلے میں اب تک محبوبہ مفتی کے کئی رشتہ داروں اور ساتھیوں سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے’۔
بتادیں کہ وحید الرحمان پرہ کو 25 نومبر کو این آئی اے نے ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے پانچ روز بعد گرفتار کیا تھا۔
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے وحید الرحمان پرہ پر این آئی اے نے جنگجو تنظیم حزب المجاہدین سے روابط رکھنے کا الزام عائد کیا ہے اور انہیں امپھالہ جیل جموں میں مقید رکھا گیا تھا۔
وحید الرحمان کو محض دو روز قبل یعنی ہفتے کو این آئی اے کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ تاہم انہیں جیل سے باہر قدم رکھنے سے قبل ہی جموں و کشمیر پولیس نے دوبارہ گرفتار کیا۔
وحید الرحمان پرہ نے حال ہی میں جیل میں مقید رہنے کے باوجود ڈی ڈی سی حلقہ انتخاب پلوامہ اول سے جیت درج کی۔ انہوں نے اس سے قبل کسی بھی الیکشن میں امیدوار کی حیثیت سے حصہ نہیں لیا تھا۔ یہ ان کا بحیثیت امیدوار پہلا الیکشن بھی تھا اور پہلی جیت بھی تھی۔
یو این آئی