ایڈوکیٹ بابر قادری قتل کیس میں گرفتار سری نگر کے نوجوانوں کے اہل خانہ بر سر احتجاج

ایڈوکیٹ بابر قادری قتل کیس میں گرفتار سری نگر کے نوجوانوں کے اہل خانہ بر سر احتجاج

سری نگر/  ایڈوکیٹ بابر قادری قتل کیس میں گرفتار سری نگر کے دو نوجوانوں کے اہلخانہ نے جمعے کے روز یہاں پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گرفتار شدہ نوجوان بے گناہ ہیں اور انہیں پھنسایا جا رہا ہے۔

بتادیں کہ پولیس نے جمعے کے روز بابر قادری قتل کیس کے سلسلے میں سری نگر سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جن کی شناخت آصف بٹ ساکن رحمانیہ کالونی سری نگر،شاہد میر ساکن خانیار سری نگر اور زاہد خان ساکن نوہٹہ سری نگر کے بطور کی۔

نوہٹہ سے تعلق رکھنے والے گرفتار شدہ نوجوان زاہد خان کی ہمشیرہ نے میڈیا کو بتایا کہ جس دن بابر قادری کو قتل کیا گیا اس دن میرا بھائی خانیار میں دکان پر تھا۔ انہوں نے کہا کہ میرا بھائی بے گناہ ہے اور ہمیں اس کو زائد از ڈیڑھ ماہ تک ملنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔

موصوفہ نے کہا کہ ہم نے خود ہی ان کو پولیس کے حوالے کیا تھا جب وہ اس کی تلاش کے لئے آئے جبکہ اس وقت ہمیں یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ پولیس اس کی تلاش کیوں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ زاہد کو ایک ماہ بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔ان کا الزام تھا کہ زاہد کو دوران حراست جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سری نگر کے حول علاقے میں سال رواں کی 24 ستمبر کی شام نامعلوم اسلحہ براداروں نے معروف وکیل اور ٹی وی ڈبیٹر ایڈوکیٹ بابر قادری کو اپنی رہائش گاہ پر گولیاں بر سا کر ابدی نیند سلا دیا تھا۔

پولیس نے جمعے کے روز ایڈوکیٹ بابر قادری کیس کے سلسلے میں سری نگر کے تین نوجوانوں کے علاوہ سینٹرل جیل سری نگر میں بند دو قیدوں کو بھی گرفتار کیا ہے جن کی شناخت منیر وار عرف قاری ساکن ہتمولہ کپوارہ اور توصیف شاہ ساکن پارمپورہ سری نگر کے بطور کی گئی ہے۔


یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.