دلی میں گرفتار بڈگام کے تین افراد کے اہل خانہ کا سری نگر میں احتجاج

دلی میں گرفتار بڈگام کے تین افراد کے اہل خانہ کا سری نگر میں احتجاج

سری نگر/ وسطی ضلع بڈگام سے تعلق رکھنے والے تین افراد، جنہیں چند روز قبل دلی میں گرفتار کیا گیا، کے اہلخانہ نے جمعہ کے روز یہاں پریس کالونی میں ایک بار پھر احتجاج کرکے گرفتار شدگان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

احتجاجیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے جو دوران احتجاج زار و قطار رو رہے تھے۔ انہوں نے دلی پولیس کے خلاف بھی نعرہ بازی کی۔
اس موقع پر شمیم احمد خان نامی ایک احتجاجی نے میڈیا کو بتایا کہ دلی میں گرفتار ہونے والے یہ تینوں کشمیری بے قصور ہیں۔

انہوں گرفتار شدگان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ان پر بے بنیاد الزمات عائد کئے گئے ہیں۔موصوف کا کہنا تھا: ’میرا بھائی اپنے دو دوستوں کے ساتھ دلی کچھ الیکٹرک سامان خریدنے گیا تھا ہمارا ان کے ساتھ برابر فون رابطہ تھا لیکن اتوار کے شام سے ان کا فون بند آیا اور اس کے بعد سوشل میڈیا پر خبریں آنا شروع ہوئیں کہ انہیں دلی پولیس نے گرفتار کیا ہے‘۔

انہوں نے کہا: ’کبھی کہا گیا کہ یہ لوگ نارکو ٹرریزم میں ملوث ہیں کبھی کہا گیا کہ یہ لوگ آئی ایس آئی ایس کے رابطے میں ہیں کبھی کہا گیا کہ یہ لوگ خالصہ کے رابطے میں ہیں لیکن مجھے مودی جی اور دلی پولیس یہ بتائیں کہ ان کی تحویل سے کیا بر آمد کیا گیا‘۔

موصوف احتجاجی نے دعویٰ کیا کہ ان پر بے بنیاد الزمات لگائے جا رہے ہیں جبکہ یہ لوگ بے قصور ہیں۔۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کو ایک ہفتے کے اندر اندر رہا نہیں کیا گیا تو ہم پارلیمنٹ تک مارچ کریں گے۔

دلی میں گرفتار ہونے والے تین کشمیریوں کے ان اہلخانہ نے بدھ کے روز بھی یہاں پریس کالونی میں احتجاج درج کیا تھا اور گرفتار شدگان کو بے قصور قرار دے کر ان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

بتادیں کہ دلی پولیس کے ایک خصوصی شعبے نے 7 دسمبر کو دلی میں تین کشمیریوں کو گرفتار کیا جن کی شناخت شبیر احمد گوجری، ریاض احمد راتھر اور محمد ایوب پٹھان کے بطور ہوئی ہے۔


یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.