عالمی معیشت: کرونا ویکسین سے بحالی کے امکانات روشن، مگر چیلنجز موجود رہیں گے

عالمی معیشت: کرونا ویکسین سے بحالی کے امکانات روشن، مگر چیلنجز موجود رہیں گے

اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم نے کہا ہے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی دستیابی کے بعد عالمی معیشت اگلے سال وبائی مرض پھوٹنے سے پہلے کی سطح پر لوٹ سکتی ہے، لیکن دنیا کے کئی حصوں میں معاشی بحالی ناہموار رہے گی۔

اپنی تازہ ترین رپورٹ میں سال 2021 کی معیشت کی پیشین گوئی کرتے ہوئے او ای سی ڈی کے مخفف سے اپنی پہچان رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم نے منگل کو کہا کہ عالمی وبا دنیا میں کم مہارت رکھنے والے ورکرز کے لیے عدم مساوات کو بڑھانے کا باعث بنی۔

مزید یہ کہ کرونا وائرس کی وجہ سے لیبر مارکیٹ میں داخل ہونے والے بہت سے نوجوانوں اور سروس سیکٹر میں کارکنوں کے لیے کام کرنے کے مواقع حفاظتی پابندیوں کے سبب ختم ہو گئے ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ کرونا وائرس کے 2019 میں پھیلنے کے بعد اقتصادی شرح کی بحالی کے امکانات روشن ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اگر ویکسین کی دستیابی اور ترسیل تیز تر ہو گی تو اس سے معیشت کی بحالی کے سلسلے میں اعتماد میں اضافہ ہو گا اور غیر یقینی کی صورت حال میں کمی آئے گی۔

تنظیم کی اعلی ترین ماہر اقتصادیات لارنس بون نے سی این بی سی نیوز چینل کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ اس سال عالمی معیشت چار فی صد کی شرح سے سکڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ 2021 میں کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کی دستیابی کے ساتھ ساتھ اگر حکومتوں نے بہتر مالی پالیسیوں پر عمل درآمد کیا تو دنیا معاشی طور پر بحال ہو کر پھر سے چار فی صد کی شرح سے ترقی کی راہ پر واپس آ سکتی ہے۔

تنظیم برائے تعاون و ترقی نے، جسے عالمی اقتصادی صورت حال پر نظر رکھنے کے تناظر میں واچ ڈاگ بھی کہا جاتا ہے، اپنی رپورٹ میں کہا کہ عالمی معیشت کے لیے آگے کا راستہ روشن بھی ہے اور چیلنجز سے بھرپور بھی۔عالمی ممالک میں رپورٹ کے مطابق چین معاشی بحالی میں پیش پیش ہو گا جب کہ یورپ، جاپان اور امریکہ کی کارکردگی قدرے کم ہو گی۔

جہاں تک کم ترقی یافتہ ممالک کا تعلق ہے تو سیاحت پر انحصا کرنے والے ممالک معاشی طور پر پیچھے رہیں گے اور انہیں اقتصادی بحالی کے لیے عالمی امداد کی ضرورت رہے گی۔

بشکریہ:وی او اے

Leave a Reply

Your email address will not be published.