جموں، 18 جون :جموں زون پولیس کے انسپکٹر جنرل مکیش سنگھ نے کہا ہے کہ جموں صوبے میں کوئی بھی نوجوان جنگجوو¿ں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے کا خواہاں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے جن تین نوجوانوں کی بات ہورہی تھی ان کو گرفتار کیا گیا ہے اور واپس مین اسٹریم میں لایا گیا ہے۔موصوف آئی جی پی نے ایک انٹریو میں کہا: ‘ہماری کوشش ہے کہ کسی بھی ضلع میں جنگجوو¿ں کی نئی بھرتی نہ ہونے دیں۔ جہاں تک جموں صوبے کا تعلق ہے تین لوگوں کی بات ہورہی تھی ان تینوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور واپس اسٹریم میں میں لایا گیا ہے جموں کے دس اضلاع میں کوئی بھی ایسا شدت پسند عنصر نہیں ہے جو جنگجوو¿ں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے کا خواہش مند ہے’۔انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں پنڈت سرپنچ کی ہلاکت میں ملوثین کی کشمیر پولیس نے شناخت کی ہے اور ان کو بھی کشمیر میں بہت جلد قابو میں پایا جائے گا۔مسٹر مکیش سنگھ نے ملی ٹنسی کے واقعات میں ہورہے اضافے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک دشمن عناصر کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر میں پچھلے چھ سات ماہ سے امن وقانون کی صورتحال بحال ہے اور سب کچھ پر امن طریقے سے چل رہا تھا۔ ظاہر ہے کہ جو ملک کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں ان کو بوکھلاہٹ ہوئی ہوگی اور یہی وجہ ہے کہ ایل او سی پر دراندازی کی کوششیں بھی ہورہی ہیں’۔نوشہرہ سیکٹر میں دس ملی ٹنٹوں کی طرف سے دراندازی کی کوشش کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں موصوف آئی جی نے کہا: ‘کچھ میڈیا رپورٹس میں ان ملی ٹنٹوں کی تعداد دس بتائی گئی جو غلط ہے ہماری تفتیش کے مطابق دراندازی کرنے کی کوشش کرنے والے ان ملی ٹنٹوں کی تعداد چار ہی تھی جن میں سے تین مارے گئے اور ایک زخمی ہوا جس کو پار والوں نے اپنی طرف نکالا’۔انہوں نے کہا کہ ملی ٹنٹوں کو بیرونی طاقتوں کی حمایت اور رہنمائی حاصل ہے ہمارا کام ان کو مار گرانا اور نوجوانوں کو جنگجوو¿ں کی صفوں میں شمولیت اختیار نہ کرنے دینا ہے۔یو این آئی





