واشنگٹن، : امریکی انتظامیہ نے کشمیر معاملہ پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ’ثالثی‘ سے متعلق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے متنازع بیان کے کچھ ہی گھنٹوں بعد منگل کو مسٹر ٹرمپ کی غلطی سدھارتے ہوئے کہا ہے کہ ’کشمیر دونوں ممالک کا دو طرفہ مسئلہ ہے‘۔
جنوبی ایشیا کے لئے ٹاپ امریکی سفارت کار ایلس ویلز نے ٹوئٹ کیا’’کشمیر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک دو طرفہ مسئلہ ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت کا خیر مقدم کرتا ہے اور امریکہ اس معاملے میں ان کی مدد کے لئے تیار ہے‘‘۔
خارجہ ہاؤس کمیٹی کے صدر ایلیٹ ایل اینجل نے امریکہ میں ہندوستان کے سفیر ہرش وردھن شرنگلا سے بات کی اور کشمیر مسئلے پر امریکہ کی پہلے کی پالیسی کے تحت حمایت کرنے کی بات دوہرائی۔ انہوں نے کہا’’وہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں اور اس بات کی تصدیق کرتے ہیں اس سلسلے میں فیصلہ صرف ہندوستان اور پاکستان کی طرف سے ہی لیا جا سکتا ہے‘‘۔
قابل غور ہے کہ مسٹر ٹرمپ نے واشنگٹن میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات کے بعد آج مشترکہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالوں پر دعوی کیا تھا کہ’’مسٹر مودی نے حال ہی میں ان سے پوچھا تھا کہ کیا وہ کشمیر مسئلے پر ثالثی کریں گے‘‘۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رويش کمار نے مسٹر ٹرمپ کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے پیر دیر رات کہا کہ وزیر اعظم مودی نہ امریکی صدر سے ایسی کوئی درخواست نہیں کی تھی۔
-جاری،یو این آئی





