سری نگر، جموں کشمیر پولیس نے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں واقع شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں 23 اور 24 جون کی درمیانی رات کو گنڈولہ کے پیسوں کی ہوئی چوری کے سلسلے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں سے گنڈولہ میں کام کرنے والا ایک ملازم ہی اس ساری سازش کا کلیدی ملزم ہے۔ گرفتار شدگان کی تحویل سے 39 لاکھ روپے بر آمد کئے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گلمرگ گنڈولہ کی عمارت سے 23 اور 24 جون کی درمیانی رات کو قریب پچاس لاکھ روپے چرا لئے گئے تھے جس کے بعد گنڈولہ حکام نے متعلقہ پولیس تھانے میں کیس درج کیا تھا۔
ایس ایس پی بارہمولہ عبدالقیوم نے گلمرگ میں منگل کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران گنڈولہ چوری کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: ‘پولیس کی ایک ٹیم اور فارنسک سائنس لیبارٹری کی ٹیم نے جائے موقع پر شواہد جمع کئے اور اس کے علاوہ گنڈولہ اور ہوٹلوں کی سی سی ٹی فوٹیج کو دیکھا گیا جس میں تین لوگ شک کے دائرے میں آگئے ان میں سے بشیر احمد شاہ عرف ایم ایل اے ساکنہ گنڈ دلوچ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی’۔
انہوں نے کہا کہ بشیر احمد جس نے ماضی میں الیکشن لڑا ہے جس کی وجہ سے اس کو ایم ایل اے کہا جاتا ہے اور جو یہاں ٹھیکہ داری کا کام کرتا ہے، نے پوچھ گچھ کے دوران انکشاف کیا کہ چوری کے اس پورے کھیل کا اصلی ماسٹر مائنڈ گنڈولہ کا ہی ایک ملازم ہے جس کا نام عبدالاحد ہے۔
ایس ایس پی نے کہا: ‘عبدالاحد جو احد گنڈولہ کے نام سے معروف ہے اور گنڈولہ میں ملازمت کرتا ہے، نے ساری سازش رچائی ہے اسی نے بشیر ایم ایل اے کے ساتھ چھ ماہ پہلے یہ سازش رچائی تھی اور اسی نے گروپ کو چوری انجام دینے میں کلیدی جانکاری فراہم کی تھی’۔
انہوں نے دیگر ملزموں کی شناخت عبدالمجید لون ولد غلام احمد لون ساکنہ چھانہ پورہ، امتیاز بٹ ولد غلام قادر ساکنہ ہرد چلو اور منظور احمد شیخ ولد محمد عبداللہ ساکنہ چنتی پتھری کے بطور کی ہے۔
ایس ایس پی بارہمولہ نے مزید کہا کہ ملزموں کی تحویل سے 39 لاکھ روپئے بر آمد کئے گئے ہیں باقی رقم انہوں نے قرض داروں کو دی ہے اور کچھ چیزیں بھی خریدی ہیں لیکن اُن سے ساری چیزیں بر آمد کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار شدہ ملزموں میں سے امتیاز احمد اور عبدالمجید علاقے میں ہوئی دوسری چوریوں میں بھی ملوث ہیں۔




