ایشین میل نیوز ڈیسک
سری نگر، : کٹھوعہ عصمت دری و قتل کیس میں متاثرہ بچی کو انصاف دلانے کے لئے سرتوڑ جدوجہد کرنے والے سماجی کارکن طالب حسین نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ پٹھان کوٹ کے فیصلے کو فرقہ پرست لوگوں کے منہ پر ایک طمانچہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو ملک کی عدالتوں اور قانون پر یقین ہے۔
طالب حیسن، جو آل ٹرائبل کارڈی نیشن کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں، نے یہاں ‘ایوان صحافت’ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا: ‘ملک میں لوگوں کو عدالتوں اور قانون پر یقین ہے، فرقہ پرست طاقتیں چاہے جتنی بھی کوششیں کریں، ہندوستان کی جمہوریت، عدلیہ اور قانون پر ٹکی ہوئی ہے، اس ملک کے عوام کو ملک کی عدلیہ پر یقین ہے آج ملک کے اندر ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ لگا جو فرقہ پرستی کو ہوا دیتے تھے’۔
انہوں نے کہا کہ آج اس معصوم بچی کو خراج عقیقدت پیش کرنے کا موقعہ ہے اور ہم سارے لوگوں، ہائی کورٹ جموں، عدالت عالیہ دلی اور سیشنز کورٹ پٹھان کوٹ، میڈیا والوں اور ملک کی سیکولر سوچ رکھنے والے لوگوں، وکلاء اور سماجی کارکنوں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔طالب حسین نے کہا کہ اس کیس کی حمایت کرنے والے لوگوں کے خلاف بھی کیس درج کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا: ‘جو لوگ جموں میں فرقہ وارانہ فسادات برپا کرنا چاہتے ہیں، جو یہ کہتے تھے کہ پاکستان کے اشارے پر اس بچی کا قتل ہوا ہے، جو یہ کہہ رہے تھے کہ کسی سیاسی جماعت نے یہ سب کچھ کرایا، آج ان لوگوں کے خلاف بھی کیس درج ہونا چاہئے تاکہ اس ملک کی جمہوریت بچ سکے’۔
(یو این آئی)




