سینٹ پیٹرز برگ، : وسطی افریقی جمہوریہ ( سی اے آر) سوڈان کی صورت حال سے پریشان ہے اور حالات پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہے. سی اے آر کی وزیر خارجہ سلوی بیپوٹیمن نے ہفتہ کو اس کی اطلاع دی۔
محترمہ بیپو ٹیمن نے سینٹ پیٹرز برگ بین الاقوامی اقتصادی فورم (ایس پی آئی ای ایف ) میں کہا، ‘ ہم سوڈان میں صورت حال میں باریکی سے نظر رکھے ہوئے ہیں. وہاں کی صورتحال ہمیں فکر مند کرتی ہے. افریقی ریاست سےپرسکون ہونے کی اپیل کرتے ہیں جو صرف بات چیت کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ ہم مسلح گروپ سے بات چیت کے ذریعہ معاہدے کو ممکن بنانے کی مثالیں پیش کرتےہیں۔
سوڈان کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں۔ یہ بحران جتنا طویل رہے گا، سوڈان کو اتنا ہی نقصان پہنچائے گا‘‘۔
سوڈان طویل عرصہ سے جاری تنازعات سے دوچار ہے. اس کی شروعات11 اپریل کو اس وقت ہوئی جب تقریبا 30 سال تک اقتدار میں رہنے والے اس وقت کے صدر عمر البشیر کا ایک فوجی بغاوت میں انہیں اقتدار سےہٹاکر حراست میں لیا گیا۔
عبوری فوجی کونسل نے دو سال کے اندر ایک نیا صدارتی انتخابات کرانے کا وعدہ کیا. مظاہرین اس دوران سڑکوں پر ہیں جو سویلین کے ہاتھوں میں اقتدار سونپنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
محترمہ بیپو ٹیمن نے کہا چونکہ ابھی تک کوئی حکومت نہیں بنی ہے، اس لیے صورت حال سنگین ہے. لیکن ہم ایک بڑا مخلوط کمیشن بناکر اور تعاون سے اس فریم ورک پر بات چیت کریں گے۔
خیال رہے سالانہ روسی تجارت پروگرام ’ ایس پی آئی ای ایف ‘ 1997 سے سینٹ پیٹرز برگ میں منعقد ہوتارہا ہے. اس سال چھ سے آٹھ جون کے درمیان اس کا انعقاد کیا گیا۔
اسپوتنک،





