نئی دہلی، : مرکزی وزیر اور سینئر بی جے پی لیڈر مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ مسٹر سیم پیترودا، مسٹر راہل گاندھی کے ’’گرو‘‘ ہی نہیں بلکہ کانگریس پارٹی کے ’’گروگھنٹال‘‘ بھی ہیں۔
آج نئی دہلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ مسٹر سیم پیترودا نے 1984 کے سنگین جرائم پر کانگریس کے من کی بات کرکے ایک بار پھر لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا گناہ کیا ہے۔ کانگریس ’’عقل سے پیدل دانشوروں کا بسیرا ‘‘ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ کانگریس اپنے ’’گروگھنٹال‘‘ کے بیان پر مجرمانہ خاموشی اور لیپا پوتی کرکے 1984 کے سنگین جرائم کو پھر سے ایک بار صحیح ٹھہرانے کی کوشش کر رہی ہے۔
کانگریس لیڈروں کی جانب سے وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کو ’’کمزور وزیر اعظم ‘‘بتائے جانے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ جس وزیر اعظم کی جس نے دہلی کی اقتدار کے گلیاروں سے اقتدار کے دلالوں کو تڑي پار کیا، پاکستان میں جاری دہشت گردی کی گمنام فیکٹری کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب اور الگ تھلگ کیا، مسعود اظہر جیسے دہشت گرد کو عالمی دہشت گرد اعلان کرایا، القاعدہ ۔ آئی ایس جیسے دہشت گرد گروپوں کے منصوبوں کو ناکام کرکے ان کی کمر توڑی، سرجیکل اسٹرائک اور بالاكوٹ میں ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں میں گھس کر انہیں ڈھیر کیا، جس وزیر اعظم کے کام اور طاقت کو پوری دنیا قبول کر رہی توہین کرکے انہیں برا بھلا کہہ اور گالی دے کر ان کے وقار اور احترام کو کمزور نہیں کیا جا سکتا ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ دراصل کانگریس کا ’’جاگیردارانہ خاندان ‘‘جس طرح کی اپنے ’’خاندان یا ریموٹ کی حکومت ‘‘ چلانے کا عادی ہے، اسے ایک مضبوط اور متاثر کن حکومت اور وزیر اعظم کی دنیا بھر میں مقبولیت ہضم نہیں ہو رہی ہے۔ کانگریس کا ڈی این اے ’’مجبور اور جگاڑ کی حکومت ‘‘بنانے اور چلانے کا ہے۔
یو این آئی۔





