ایشین میل نیوز ڈیسک
بڈگام :وسطی ضلع بڈگام میں پارلیمانی انتخابات کے دوران کئی علاقوں میں تشدد بھڑک اٹھا ،جس دوران فورسز نے مظاہرین کو تتربتر کرنے کےلئے بندوقوں کے دھانے کھولے ،جسکی وجہ سے متعدد افراد زخمی ہوئے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے ۔
اطلاعات کے مطابق ضلع بڈگام کے قصبہ چاڈورہ میں واقع ہفرو گاﺅں میں فورسز نے مظاہرین کو تتربتر کرنے کےلئے جمعرات کو ووٹنگ عمل کے دوران فائرنگ کی ۔فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ۔معلوم ہوا ہے کہ فورسز نے پیلٹ بندوقوں کا بھی استعمال کیا جبکہ ٹیر گیس شلنگ بھی کی گئی ۔
معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں الیکشن ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں پر مشتعل مظاہرین نے پتھراﺅ کیا ،فورسز نے اُنہیں منتشر کرنے کےلئے فائرنگ کی ۔معلوم ہوا ہے کہ دوسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران بڈگام کے کئی علاقوں میں تشدد بھڑک اٹھا ۔
معلوم ہوا ہے کہ بیروہ ،کندورہ ،چیو ڈارہ ،کاﺅسہ اور رٹھ سنہ سمیت کئی علاقوں میں تشدد بھڑک اٹھانے کی اطلاعات ہیں ۔مظاہرین کو تتربتر کرنے کےلئے پیلٹ بندوقوں کے علاوہ ٹیر گیس شلنگ بھی کی ۔کئی علاقوں میں الیکشن عمل کے دوران پھوٹ پڑے مظاہروں کے دوران ایک خاتون کے بھی زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔
اطلاعا ت کے مطابق چرار شریف میں ایک پولنگ مرکز پر سنگباری کی گئی ،جسکی وجہ سے ایک اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔اطلاعات کے مطابق کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہنوز جاری ہیں ۔
یاد رہے کہ سنہ ۲۰۱۷ میں سرینگر پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخابات کے دوران بڈگام اور گاندر بل میں فورسز کی فائرنگ سے ۸ افراد جاں بحق ہوئے تھے ۔