گیارہویں انتخابات: کانگریس بے دخل، بی جے پی کی پہلی حکومت

گیارہویں انتخابات: کانگریس بے دخل، بی جے پی کی پہلی حکومت

نئی دہلی، 5 اپریل  : سال 1996 میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس ایک بار پھر اقتدار سے باہر ہوئی اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے مرکز میں پہلی بار حکومت بنائی تھی لیکن اس کے ساتھ ہی مرکز میں سیاسی عدم استحکام کا دور تیز ہو گیا تھا۔
اس الیکشن میں بھی کسی بھی پارٹی کو اکثریت نہیں ملی۔ سیاسی عدم استحکام کا عالم یہ تھا کہ مئی 1996 سے مارچ 1998 تک ملک میں تین وزیر اعظم بنے۔ اس کے باوجود لوک سبھا اپنی پانچ سال کی مدت مکمل نہیں کر سکی اور ملک میں ایک بار پھر عام انتخابات کرانے پڑے۔
گیارہویں انتخابات میں بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری اور مسٹر اٹل بہاری واجپئی کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت قائم ہوئی لیکن ان کی حکومت محض 13 دن ہی چل سکی۔ اس کے بعد ایچ ڈی دیوگوڑا اور اندر کمار گجرال نے ملک کی قیادت سنبھالی۔ اس سے پہلے پی وی نرسمہا راؤ کی اقلیتی حکومت نے موثر قیادت کی صلاحیت کی وجہ سے پانچ سال کی اپنا مدت مکمل کی لیكن انتخابات میں کانگریس کوئی کرشمہ دکھانے میں ناکام رہی تھی۔
لوک سبھا کی 543 سیٹوں کے لئے ہوئے انتخابات میں آٹھ قومی پارٹیوں، 30 ریاستی سطح جماعتوں اور 170 رجسٹرڈ جماعتوں نے الیکشن لڑا۔ کل 59 کروڑ 25 لاکھ ووٹروں میں سے 57.94 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرکے 13952 امیدواروں کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کیا تھا۔ اس الیکشن میں جنتا پارٹی کا کھاتہ بھی نہیں کھل سکا تھا۔
جاری۔یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.