جمعہ, ستمبر ۱۹, ۲۰۲۵
18.6 C
Srinagar

قاضی گنڈ میں فوجی وردی میں ملبوس چور نے نوجوان کا قتل کیا، ملزم زخمی حالت میں گرفتار

سری نگر:جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے قاضی گنڈ علاقے میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب اس وقت سنسنی پھیل گئی جب فوجی وردی میں ملبوس چور نے نوجوان پر تیز دھار والے ہتھیار سے وار کرکے اس کا کام تمام کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور خود کو سیکورٹی اہلکار ظہار کرکے گھر میں داخل ہوا تھا۔

اطلاعات کے مطابق قاضی گنڈ کے کیش گنڈ سنگرن علاقے میں درمیانی شب خود کو سیکورٹی اہلکار ظاہر کرکے چور رہائشی مکان میں داخل ہوا اور وہاں پر مالک مکان کے بیٹے جس کی شناخت زاہد احمد بانڈے ولد محمد یاسین بانڈے کے بطور ہوئی ہے پر چاقو سے کئی وار کئے جس کے نتیجے میں اس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔

عینی شاہدین اور مقامی افراد کے مطابق، نامعلوم چور جو فوجی وردی میں ملبوس تھا اور اس کے پاس پستول، چاقو اور واکی ٹاکی جیسا سازوسامان موجود تھا نے خود کو سیکورٹی فورسز کا اہلکار ظاہر کر کے گھر میں داخل ہونے کے بعد اہل خانہ سے موبائل فون جمع کرنے کو کہا، اور دعویٰ کیا کہ علاقے کو محاصرے میں لیا گیا ہے کیونکہ وہاں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ہے۔
ابتدائی طور پر اہل خانہ کو لگا کہ یہ واقعی سیکورٹی فورسز کی کارروائی ہے، لیکن جب ملزم نے کمروں کی تلاشی لینا شروع کی، تو زاہد کو شک ہوا اور اُس نے اُسے روکنے کی کوشش کی۔ اسی دوران دونوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی اور حملہ آور نے زاہد کو تیز دھار ہتھیار سے زخمی کر دیا۔ زاہد کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا۔

زاہد کے ایک رشتہ دار نے بتایا:حملہ آور نے زاہد پر حملہ کرنے کے بعد دوسری منزل کی کھڑکی سے چھلانگ لگا دی، جس سے اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی اور وہ فرار ہونے میں ناکام رہا۔ مقامی افراد نے اُسے قابو میں لے کر قاضی گنڈ پولیس کے حوالے کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور اکیلا نہیں ہو سکتا اور ممکنہ طور پر کسی منظم گروہ سے وابستہ ہے، کیونکہ اس طرح کی کارروائی اکیلا شخص انجام نہیں دے سکتا۔

پولیس نے ملزم سے نقلی پستول، ایک چاقو اور دیگر مشکوک سامان برآمد کیا ہے۔ حملہ آور کو زخمی حالت میں جی ایم سی اننت ناگ منتقل کیا گیا ہے جبکہ واقعے کی سنگینی کے پیش نظر پولیس نے جامع تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جائے تاکہ ایسے جعلی اہلکاروں کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جا سکے۔

دریں اثنا قانونی اور طبی لوازمات پورے کرنے کے بعد جوں ہی نوجوان کی لاش اس کے آبائی گاوں پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا اور خواتین سینہ کوبی کرنے لگیں۔ بعدازاں ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں نوجوان کو پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔
باوثوق ذرائع کے مطابق پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی ہے جبکہ گرفتار نقب زن کے دوسرے ساتھیوں کی بھی تلاش شروع کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں گزشتہ ایک ماہ سے چوری کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جس وجہ سے لوگوں میں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ منشیات اور نشیلی ادویات کا استعمال کرنے والے افراد ہی چوری کی ان وارداتوں میں ملوث ہو سکتے ہیں لہذا پولیس کو اب ایسے افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون شروع کرنا چاہئے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img