ہفتہ, مئی ۳۱, ۲۰۲۵
13.9 C
Srinagar

مسک نے ٹرمپ کے مشیر کا عہدہ چھوڑ نے کا اعلان کیا

نیویارک: امریکی ملٹی نیشنل آٹو موٹیو اور کلین انرجی کمپنی ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایلون مسک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر کے طور پر اپنا حکومتی کردار چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔

مسٹر مسک نے بدھ کو سوشل میڈیا ایکس پر کہا، "ایک خصوصی سرکاری ملازم کے طور پر میرا مقررہ وقت ختم ہونے والا ہے۔ میں صدر ٹرمپ کو فضول خرچی کو کم کرنے کے موقع کے لئے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔”انہوں نے کہا، "ڈی اوجی ای (محکمہ حکومت کی کارکردگی) مشن وقت کے ساتھ ساتھ اورمضبوط ہو گا اور حکومت میں عمل کا ایک طریقہ بن جائے گا۔”

دوسری جانب، امریکی کانگریس (پارلیمنٹ) کے ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بدھو کو مسٹر مسک کو ان کے کام پر شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں مزید اخراجات میں کمی کا وعدہ کیا۔ انہوں نے ایکس پر کہا، "مسٹر ایلون مسک اور پوری ڈی اوجی ای ٹیم نے وفاقی حکومت میں پیسے کے ضیاع، دھوکہ دہی اور غلط استعمال کو بے نقاب کرنے میں ایک ناقابل یقین کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا، "ایوان ڈی اوجی ای کے نتائج پر کارروائی کرنے کے لئے بے تاب اور تیار ہے تاکہ ہم حکومت کو مزید راحت دے سکیں جو صدر ٹرمپ چاہتے ہیں اور امریکی لوگ مطالبہ کرتے ہیں۔

مسٹر مسک اب ٹیسلا اور راکٹ بنانے والی کمپنی اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے لیے خود کو دوبارہ وقف کر یں گے۔ انہوں نے پہلے کہا تھا کہ وہ سیاسی ذمہ داری چھوڑ دیں گے، کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ انہوں نے کافی کام کر لیا ہے۔

Elon Musk likely to exit administration in 'few months': Donald Trump - India Todayمسٹر مسک نے منگل کو سی بی ایس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں ‘ون، بگ، بیوٹی فل بل ایکٹ’ پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے ٹیکسوں میں کٹوتی اور بڑھے ہوئے امیگریشن کے مرکب والے اس قانون کو ‘بہت بڑے خرچ والا بل’ قرار دیا تھا اور کہا تھاکہ یہ وفاقی خسارے کو بڑھاتا ہے اور ڈی اوجی ای کے کام کو کمزور کرتا ہے۔

اس کے ساتھ ہی مسٹر ٹرمپ نے بدھ کو اپنے بل کا دفاع کرتے ہوئے کہا، "میں اس کے کچھ پہلوؤں سے خوش نہیں ہوں، لیکن میں اس کے دیگر پہلوؤں سے پرجوش ہوں۔

یواین آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img