سری نگر: فوج کی چنار کور نے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل پرشانت شریواستوا نے سرحدی ضلع کپوارہ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ‘آپریشن سندور’ کے بعد اگلی چوکیوں کا دورہ کرکے آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا انہوں نے وہاں تعینات جوانوں کے ساتھ بات چیت کی اور حالیہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے دوران ان کی مثالی ہمت، غیر متزلزل لگن، انتہائی پیشہ ورانہ مہارت اور مناسب جواب دینے پر ان کی سراہنا کی۔
ایک فوجی ترجمان نے بتایا کہ ‘موصوف جی او سی نے لائن آف کنٹرول پر مسلسل چوکسی، ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال کرنے اور علاقے پر اپنا تسلط قائم رکھنے کو یقینی بنانے اور مستقبل کے چیلنجوں کے لیے تیار رہنے کی اہمیت پر زور دیا’۔
قابل ذکر ہے کہ پہلگام حملے کے بعد ہندوستان نے 6 اور 7 مئی کی رات ‘آپریشن سندور’ لانچ کرکے پاکستان اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر میں 9 دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔
پاکستان نے جوابی کارروائی کی اور 10 مئی کو ہونے والی جنگ بندی کے اعلان سے قبل 4 دن تک سرحد پار سے شدید فوجی کارروائیاں انجام دیں۔
لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی کا ایل او سی دورہ، آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا

فوج کی چنار کور نے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی نے سرحدی ضلع کپوارہ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ‘آپریشن سندور’ کے بعد اگلی چوکیوں کا دورہ کرکے آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا انہوں نے وہاں تعینات جوانوں کے ساتھ بات چیت کی اور حالیہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے دوران ان کی مثالی ہمت، غیر متزلزل لگن، انتہائی پیشہ ورانہ مہارت اور مناسب جواب دینے پر ان کی سراہنا کی۔
ایک فوجی ترجمان نے بتایا کہ ‘موصوف جی او سی نے لائن آف کنٹرول پر مسلسل چوکسی، ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال کرنے اور علاقے پر اپنا تسلط قائم رکھنے کو یقینی بنانے اور مستقبل کے چیلنجوں کے لیے تیار رہنے کی اہمیت پر زور دیا’۔
قابل ذکر ہے کہ پہلگام حملے کے بعد ہندوستان نے 6 اور 7 مئی کی رات ‘آپریشن سندور’ لانچ کرکے پاکستان اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر میں 9 دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔
پاکستان نے جوابی کارروائی کی اور 10 مئی کو ہونے والی جنگ بندی کے اعلان سے قبل 4 دن تک سرحد پار سے شدید فوجی کارروائیاں انجام دیں۔