سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے حکومت کے کلیدی انفراسٹرکچر کی حفاظت کے لئے 4 ہزار سابق فوجی جوانوں کو تعینات کرنے کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کہا: ‘میں اپنے سابق فوجی جوانوں کا بہت احترام کرتی ہوں اور ان کی مشکور بھی ہوں تاہم ہمیں جموں و کشمیر میں بے روزگاری کے بڑھتے ہوئے بحران کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے’۔
سابق وزیر اعلیٰ نے یہ باتیں اس رپورٹ کے رد عمل میں کی ہیں جس میں کہا گیا کہ حکومت نے جموں و کشمیر میں اہم بنیادی ڈھانچوں کے تحفظ کے لیے سابق فوجی جوانوں کی تعیناتی کو منظوری دی ہے۔
انہوں نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘ عمر صاحب کو خط لکھا جس میں ان پر زور دیا کہ وہ اہم تنصیبات کی حفاظت کے لیے 4 ہزار سابق فوجیوں کو ملازمت دینے کے اپنی حکومت کے فیصلے پر نظر ثانی کرے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘میں اپنے سابق فوجی جوانوں کا بہت احترام کرتی ہوں ان کی شکرگزار ہوں، ہمیں جموں و کشمیر میں بے روزگاری کے بڑھتے ہوئے بحران کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی ان نوجوانوں کو نظر انداز کرنا چاہیے جن کی تعداد اب لاکھوں تک پہنچ چکی ہے’۔
محبوبہ مفتی نے کہا: ‘یہ بڑھتی ہوئی بے روزگاری صرف ایک معاشی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک سماجی ایمرجنسی ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘انتہائی مایوسی کے درمیان چند مواقع کے ساتھ بہت سے نوجوان نشے کی لت کی لپیٹ میں آ رہے ہیں اور افسوسناک بات یہ ہے کہ کچھ خودکشی کرنے تک مجبور ہو رہے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا: ‘ہمیں ان کے مستقبل کے بارے میں زیادہ خیال رکھتے ہوئے ان کے بچاؤ کے لیے سامنے آنا چاہیے’۔