منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

جنگلات اور دیگر آبی ذخائر کے تحفظ کیلئے اَقدامات اُٹھانے پر زور

چیف سیکرٹری نے جنگلات کی بحالی کیلئے ایکشن پلان مرتب کرنے کی ہدایت دی

نئی دہلی/چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے آج محکمہ جنگلات و ماحولیات کی ایک میٹنگ کی صدارت کی تاکہ اِس کے کام کاج کا جائزہ لیا جاسکے اور یونین ٹیریٹری میں جھیلوں اور آبی ذخائرکے تحفظ کے لئے جاری تحفظی اَقدامات کی پیش رفت کا جائزہ لیا جاسکے۔ دورانِ میٹنگ چیف سیکرٹری نے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ سائنسی اَصولوں پر مبنی ایک جامع ایکشن پلان مرتب کریں تاکہ مقررہ وقت میں تباہ شدہ جنگلاتی علاقوں کی بحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔اُنہوں نے جنگلاتی اَراضی کے مؤثر انتظام کے لئے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ بائونڈری ستون لگا کراورریکارڈ کو ڈیجیٹلائزکر کے جنگلاتی اَراضی کے سروے اور حد بندی کو تیز کریں۔اُنہوں نے کہا کہ اِس اقدام کا مقصد تجاوزات کو مؤثر طریقے سے روکنا اور جنگلاتی وسائل کی حفاظت کرنا ہے ۔ اَتل ڈولونے محکمہ جنگلات کو ہدایت دی کہ وہ شجرکاری مہم کو تیز کریں تاکہ آئندہ شجرکاری سیزن کے اِختتام تک 1.5 کروڑ پودے لگانے کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔ اُنہوں نے اِس ہدف کو بروقت حاصل کرنے پر زور دیا کیوں کہ یہ ماحولیاتی استحکام کے لئے ناگزیرہے۔ اُنہوں نے لگائے گئے پودوں کی زیادہ سے زیادہ بقا کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیاجس میں جنگلاتی علاقوں میں باڑ لگانا بھی شامل ہے۔اُنہوں نے آبی ذخائر کی ماحولیاتی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ماحولیاتی نظام میں اہم کردار اَدا کرتے ہیں،اِس لئے ان کے سخت تحفظ کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ اُنہوں نے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ آبی ذخائر کی مناسب حد بندی اورتحفظ کو یقینی بنائیں، پانی کے معیار اور دیگر متعلقہ پہلوؤں کو بہتر بنانے کے لئے اَقدامات کریں تاکہ ان کی دیر پایت کو یقینی بنایا جا سکے۔چیف سیکرٹری اَتل ڈولونے ولر جھیل کے تحفظ کے سلسلے میں چیف کنزرویٹر آف فارسٹ(پی سی سی ایف) اور کمشنر سیکرٹری جنگلات کو ہدایت دی کہ وہ ذاتی طور پر سائٹ کا دورہ کریں اور جاری تحفظی کاموں کا جائزہ لیں۔ اُنہوں نے اس کام کو تیز تر انجام دینے کے لئے ایک مؤثر طریقۂ کار وضع کرنے پر زور دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ وْلر جھیل جو ایشیا کی سب سے بڑی میٹھے پانی کی جھیل ہے، فوری اور مؤثر حفاظتی اقدامات کی متقاضی ہے اور سیاحوں کو اَپنی طرف متوجہ کرنے کی بڑی صلاحیت رکھتی ہے۔اُنہوں نے کشتواڑ ہائی الٹی ٹیوڈ نیشنل پارک کے تحفظ کے حوالے سے اَفرادی قوت میں اضافے اور ٹھوس نتائج کے حصول کے لئے کوششوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اُنہوں نے نشاندہی کی کہ مطلوبہ کام کا پیمانہ موجودہ افرادی قوت سے زیادہ ہے جس کے لئے اس کے خاتمے کے لئے مقرر کردہ مقاصد کو پورا کرنے کے لئے اضافی وسائل کو زمین پر منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔مزید برآں، چیف سیکرٹری نے دیگر محکموں کے ساتھ مل کربائیو ڈائیورسٹی ایکشن پلان (بی اے پی) کی جلد منظوری اور اس پر عمل درآمد پر زور دیا۔ اُنہوں نے ایک بین محکمانہ کوآرڈی نیشن پینل تشکیل دینے کی ہدایت دی جو کہ دستیاب فنڈز کو تصور شدہ سکیموںکے ساتھ ہم آہنگ کرکے منصوبے کو احسن طریقے سے عمل آوری کو یقینی بنائے۔کمشنر سیکرٹری، محکمہ جنگلات و ماحولیات ( ایف اِی اینڈ اِی)شیتل نندا نے میٹنگ میں محکمہ کے کام کاج کا جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یہ محکمہ جنگلاتی تحفظ و بحالی کے ساتھ ساتھ شہری علاقوں میں شجرکاری، قومی پارکوں اور وائلڈ لائف سینکچریوں کی دیکھ دیکھ، آبی ذخائر، آلودگی کنٹرول اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ جیسے اہم کام سرانجام دیتا ہے۔پرنسپل چیف کنزرویٹر آف فارسٹ (پی سی سی ایف) سریش کمار گپتا نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں جنگلات کا کُل رقبہ 20,194 مربع کلومیٹر (47.8فیصد جغرافیائی رقبہ) پر مشتمل ہے جبکہ درختوں کا مجموعی سرسبز رقبہ 151.8 ملین درختوں پر محیط ہے، جیسا کہ ڈرافٹ ٹری آؤٹ فارسٹ (ٹی او ایف) رپورٹ 2023 میں درج ہے۔
اُنہوں نے یو ٹی سطح کے بی اے پی کے بارے میںمیٹنگ کو جانکاری دی کہ یہ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور دیرپا اِستعمال سے متعلق موجودہ اور مستقبل کی پالیسیوں پر قومی حیاتیاتی تنوع اتھارٹی (این بی اے) کی ہدایات کے مطابق ایک عام فریم ورک قائم کرتا ہے۔محکمہ کے لحاظ سے بجٹ کی ضروریات کو گیارہ موضوعات کے لئے تیار کیا گیا ہے جس میں 38 حکمت عملی اور 161 سرگرمیوں کی فہرست شامل ہے۔ اُنہوں نے اِنکشاف کیا کہ مختلف محکموں کے ذریعہ عملائی جانے والی مختلف سکیموں میں وسائل کی مد میں مجموعی بجٹ 2030 تک187.8 کروڑ روپے سالانہ ہے۔چیئرمین پولیوشن کنٹرول کمیٹی نے جھیلوں، ویٹ لینڈز، دریاؤں، زیرِ زمین پانی اور دیگر آبی ذخائر کی نگرانی کی تفصیلات پیش کیں۔سی اِی او ڈبلیو یو سی ایم اے نے ولر جھیل کے تحفظ کے حوالے سے بتایا کہ 84 کلومیٹر طویل ولرکی بائونڈری کی حد بندی مکمل کی گئی ہے جس میں 1159 جیو ٹیگ شدہ بائونڈری ستون نصب کئے گئے ہیں۔ مزید یہ بتایا گیا کہ تجاوزات کے خطرے سے دوچار علاقوں میں 44 کلومیٹر کے بنڈ کنسولیڈیشن میں سے 11 کلومیٹر مکمل ہو چکے ہیں اور اَب تک 5 مربع کلومیٹرگہرے مٹی کے علاقے کی ڈریجنگ مکمل ہوچکی ہے۔کشتواڑ ہائی ایلٹی ٹیوڈ نیشنل پارک کے ماحولیاتی مینجمنٹ پلان پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس میں 236 کروڑ روپے کا وائلڈ لائف تخفیف منصوبہ (جس میں 100 کروڑ روپے کا کارپس شامل ہے)، 44 کروڑ روپے کا کیچ منٹ ائیریا ٹریٹمنٹ پلان (سی اے ٹی) اور 18 کروڑ روپے کا حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کا منصوبہ شامل ہے۔میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ وائلڈ لائف پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ جموں و کشمیر دونوں ڈویژنوں میں 10 دیگر ویٹ لینڈز کی دیکھ ریکھ کرتا ہے۔ ان میں ہوکرسر، شالہ بُگ، ہیگام، میرگنڈ، چَتللم، کرانچو، مانی بُگ، فریشکوری (کشمیر میں) اور سرنسر۔مانسر اور گھرانہ (جموں میں) شامل ہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img