جموں:راجوری میں پر اسرار بیماری سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ رابطے میں آنے والے دو سو سے زیادہ افراد کو احتیاطی طور پر قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
حکام نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بڈھال گاوں کے2سو افراد کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پر اسرار بیماری پر قابو پانے کی خاطر تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق راجوری کے بڈھال گاوں میں پر اسرار اموات کے بعد انتظامیہ نے دو سو افراد کو احتیاطی طورپر قرنطینہ سینٹر منتقل کیا۔
نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور مقامی ممبر اسمبلی جاوید اقبال چودھری نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہاکہ لوگوں کی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے اور بیماری کے پھیلاو کو روکنے کی خاطر علاقے میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کرنا اب ناگزیر بن گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ رابطے میں آنے والے دوسو افراد کو راجوری نرسنگ کالج اور جی ایم سی ہسپتال کی عمارت میں قائم قرنطینہ مرکز میں منتقل کردیا گیا ہے۔
ممبر اسمبلی کے مطابق نرسنگ کالج میں ایک نیا قرنطینہ سینٹر قائم کیا گیا ہے اور احتیاطی تدابیر کے طورپر منتقل کئے گئے افراد کو الگ تھلگ رکھا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رابطے میں آنے والے افراد، بچوں کو ہسپتال لے جانے والوں سے لے کر تدفین میں حصہ لینے والے افراد کی شناخت کرکے انہیں کورنٹائن کیا گیا ۔
ممبر اسمبلی کے مطابق سینئر آفیسران کی موجودگی میں ٹیم نے مذکورہ افراد کی شناخت کرکے انہیں فی الحال قرنطینہ سینٹر میں رکھا ہے جہاں پر ان کی سینئر ڈاکٹرز نگرانی کر رہے ہیں۔
دریں اثنا حکام کے مطابق جو افراد متاثرین کے رابطے میں آئے ان کی شناخت کرکے انہیں گاوں سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ جس علاقے میں مذکورہ افراد کو قرنطینہ کیا گیا وہاں پر سخت ترین پابندیاں عائد کی گئی ہیں اور سڑکوں کو کانٹے دار تار سے سیل کرکے لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ راجوری کے بڈھال گاوں میں پر اسرار بیماری کی وجہ سے 17افراد ہلاک ہوئے ہیں۔