وزیر اعظم نریندرا مودی نے شدید سردیوں میں وادی کے سرد ترین علاقے سونہ مرگ آکر یہاں تعمیر کی گئی زیڈ موڑ ٹنل کا رسمی طور افتتاح کرکے اس ٹنل کو قوم کے نام وقف کیا۔ لگ بھگ2700کروڑ لاگت والی اس ٹنل کو تعمیر کرنے میں حکام کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ایک طرف جہاںاس علاقے میں چھ مہینوں تک شدید سردی رہتی ہے، وہیں گزشتہ برس یہاں ملی ٹنٹ حملے میں یہاںکام کر رہے کئی مزدوروں اور کمپنی کے اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا تھا۔اس ٹنل کی بدولت نہ صرف وادی کا صحت افزاءمقام سونہ مرگ سال بھر کے لئے کھلا رہے گا بلکہ یہاں کام کررہے لوگوں کے لئے روزگار کی بہتر سبیل پیداہو جائے گی، جو سردی کے ایام کے دوران بے کار اور بے روزگار ہو جاتے تھے۔مرکزی وزارت ٹرانسپورٹ اس ٹنل کو تعمیر کرنے کے لئے مبارک بادی کی مستحق ہے۔جہاں تک زوجیلاپاس ٹنل کا تعلق ہے ،اس پر بھی شدو مد سے کام جاری ہے اور وزرات ٹر انسپورٹ کا کہنا ہے کہ سال 2028تک اس کاکا م بھی مکمل ہوجائے گا اور اسطرح لداخ بھی وادی اور ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ پوری طرح جڑ جائے گا جو برف وباراں اور خراب موسم کی وجہ سے 6مہینوں تک کٹا رہتا تھا۔یہاں کے لوگوں کو سردی کے ایام کے دوران کھانے پینے کی چیزوں کی زبر دست قلت رہتی تھی اور ان لوگوں کی زندگی مہینوں تک مفلوج ہو کے رہ جاتی تھی۔مرکزی حکومت کے ان اقدامات سے نہ صرف ملحقہ علاقوں کے لوگ خوش نظر آرہے ہیں بلکہ پورے جموں کشمیر کے لوگ ان اقدامات کی یہ کہہ کر سراہانا کرتے ہیں کہ اُن کی ترقی کے لئے بھی راستے ہموار ہو جائیںگے۔گریز۔بانڈی پورہ ،کشتواڑ اور کوکر ناک علاقوں کے لوگوں کا مانا ہے کہ اب آنے والے وقت میں یہاں بھی ٹنلوں اور کشادہ سڑکوں کی تعمیر ہو گی اور یہ علاقے بھی سال بھر ایک دوسرے کے ساتھ جُڑے رہیں گے۔ اس طرح ان کا بھی دیرانہ خواب شرمندہ تعبیر ہوگا ،جس طرح سونہ مرگ میں کام کر رہے ہوٹل والوں ،گھوڑے بانوں ،دکانداروں اور سرما کے دوران یہاں آرہے سیاحوں کا خواب پورا ہوا، جو اب برف وباراں کے دوران بھی یہاں بنا کسی خوف و ڈر کے آسکتے ہیں اور سفید چادر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔یہاں یہ بات کہنا بے حد ضروری ہے کہ اب سونہ مرگ میں بھی گلمرگ کے طرز پر سرمائی کھیلوں کا آغاز ہو جائے گا ،ا س طرح یہ سیاحتی مقام ملکی اور عالمی سطح کے کھلاڑیوں کے لئے دلچسپی کا مرکز بن جائے گا۔وزیر اعظم کی اس تقریب میںجہاں مرکزی وزیر ٹرانسپوٹ نتھن گڑکرے ،مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندرسنگھ ،ایل جی شری منوج سنہا،وزیر اعلیٰ عمر عبدللہ خاص مہمان تھے، وہیں مقامی لوگوں کی اچھی خاصی تعداد بھی اس تقریب پر موجود تھی، جس سے یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ مقامی لوگ مرکزی سرکار کے اس اہم تواریخی پروجیکٹ کے پائے تکمیل ہونے سے بے حد خوش ہیں ۔اُمید کی جاسکتی ہے اس طرح کی خوشی گریز،بانڈی پور اور کوکرناگ ۔کشتواڑ کے لوگوں کو بھی آنے والے وقت میں ملے گی جس کے لئے مرکزی سرکا ر کو عملی اقدام اُٹھانا چاہیے۔