نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی 30 نومبر سے یکم دسمبر تک اڈیشہ کے بھونیشور میں منعقد ہونے والی ڈائریکٹر جنرل اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کی آل انڈیا کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
29 نومبر سے یکم دسمبر 2024 تک منعقد ہونے والی تین روزہ کانفرنس میں قومی سلامتی کے اہم امور بشمول انسداد دہشت گردی، بائیں بازو کی انتہا پسندی، ساحلی سلامتی، نئے فوجداری قوانین، منشیات سمیت دیگر پر غور کیا جائے گا۔ کانفرنس کے دوران نمایاں خدمات پر صدر کا پولیس میڈل بھی دیا جائے گا۔
یہ کانفرنس ملک میں پولیس کے سینئر پیشہ ور افراد اور سیکورٹی ایڈمنسٹریٹرز کو قومی سلامتی سے متعلق مختلف مسائل کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں پولیس کو درپیش مختلف آپریشنل، انفراسٹرکچر اور فلاح و بہبود سے متعلق مسائل پر آزادانہ طور پر تبادلہ خیال اور بحث کرنے کے لیے ایک انٹرایکٹو پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔ جن امور پر غور وخوض کیا جائے گا ان میں داخلی سلامتی کے خطرات کے علاوہ جرائم پر قابو پانے اور امن و امان کے انتظام سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پیشہ ورانہ طورطریقوں اور عمل کی تشکیل اور اشتراک شامل ہوگا۔
وزیر اعظم نے ہمیشہ ڈی جی پی کانفرنس میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نہ صرف تمام تجاویز کو بغور سنتے ہیں بلکہ کھلے اور غیر رسمی بات چیت کے ماحول کو بھی فروغ دیتے ہیں، جس سے نئے خیالات کے ابھرنے کا موقع ملتا ہے۔ اس سال کانفرنس میں کچھ انوکھی چیزیں بھی شامل کی گئی ہیں۔ یوگا سیشن، بزنس سیشن، بریک آؤٹ سیشنز اور تھیمیٹک ڈائننگ ٹیبلز سے شروع ہو کر پورے دن کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس سے پولیس کے اعلیٰ حکام کو اہم پولیسنگ اور داخلی سلامتی کے معاملات پر اپنے نقطہ نظر اور تجاویز پیش کرنے کا ایک قیمتی موقع بھی ملے گا جو ملک پر اثرانداز ہوتے ہیں۔
وزیر اعظم نے 2014 سے پورے ملک میں منعقد ہونے والی سالانہ ڈی جیز پی/آئی جیز پی کانفرنس کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ یہ کانفرنس گوہاٹی (آسام)، رن آف کچھ (گجرات)، حیدرآباد (تلنگانہ)، ٹیکن پور (گوالیار، مدھیہ پردیش)، مجسمہ اتحاد (کیوڑیا، گجرات)، پونے (مہاراشٹرا)، لکھنؤ (اتر پردیش)، نئی دہلی اور جے پور (راجستھان) میں منعقد ہوئی ہے۔ اس روایت کو جاری رکھتے ہوئے، 59ویں ڈی جیز پی/آئی جیز پی کانفرنس 2024 بھونیشور (اڈیشہ) میں منعقد کی جارہی ہے۔
اس کانفرنس میں مرکزی وزیر داخلہ، وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری، قومی سلامتی کے مشیر، وزرائے مملکت (امورداخلہ)، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ڈی جی پی اور مرکزی پولیس اداروں کے سربراہان اور دیگر شامل ہوں گے۔
یواین آئی