سری نگر:جموں وکشمیر کے شمالی ضلع بارہ مولہ کے ژینہ بل پٹن علاقے میں جمعے کی صبح سیکورٹی فورسز نے تشدد پر اتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کی خاطر لاٹھی چارج اور ٹیر گیس شلنگ کی۔
معلوم ہوا ہے کہ پتھراو کی وجہ سے کئی افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ایس ایس پی بارہ مولہ کے مطابق لوگوں کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کو پر امن احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن تشدد سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا اور اس سے لوگوں کا ہی نقصان ہے۔
اطلاعات کے مطابق پانی کی عدم دستیابی کے خلاف ژینہ بل پٹن علاقے میں جمعے کی صبح مرد وزن نے سری نگر بارہ مولہ شاہراہ پر دھر نادیا جس وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہو کر رہ گئی۔
نمائندے نے بتایا کہ لگاتارا تین گھنٹے تک شاہراہ بند رہنے کی وجہ سے سینکڑوں گاڑیاں درماندہ ہو کررہ گئیں۔پولیس کی ایک ٹیم فوری طورپر جائے موقع پر پہنچی اور مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ دھرنا ختم کریں تاہم لوگ احتجاج کرنے پر بضد رہے جس کے بعد علاقے میں پتھراو کا واقع پیش آیا۔
نامہ نگار نے بتایا کہ پتھراو کی وجہ سے کئی گاڑیوں کے شیشے چکنا چور ہوئے جبکہ چند افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے تشدد پر اتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کی خاطر پہلے لاٹھی چارج کیا اور اس کے بعد ٹیر گیس شلنگ کی جس وجہ سے علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان کافی دیر تک جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا جس کے بعد ایس ایس پی بارہ مولہ آمود ناگپوری جائے موقع پر پہنچے۔
ایس ایس پی نے لاوڈ سپیکرپر کہا :’جموں وکشمیر پولیس لوگوں کے مسائل حل کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اٹھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پتھراو اور تشدد سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ بات چیت کے ذریعے ہی پانی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔
ایس ایس پی کی یقین دہانی کے بعد علاقے میں حالات دوبارہ معمول پر آئے اور بعد ازاں مقامی لوگوں نے ایس ایس پی سے ملاقات کی اور علاقے کے مسائل سے آگاہی فراہم کی۔
مقامی ذی عزت شہریوں سے بات چیت کے بعد ایس ایس پی بارہ مولہ نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہاکہ مسائل کو صرف بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ لوگوں نے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ساتھ تعاون فراہم کیا ہے اور یہاں جو پانی کا مسئلہ ہے اس کو بھی حل کیا جائے گا۔
ایس ایس پی کے مطابق جمہوریت میں ہر کسی کو پر امن احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں کیونکہ پر تشدد مظاہروں سے گاڑیوں کے شیشے چکنا چور ہوئے جبکہ کئی ایک کو چوٹ بھی آئی ہیں۔
مظاہرین کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لانے کے بارے میں جب ایس ایس پی سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ کم سے کم قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ کسی بھی نوجوان کو گرفتار نہیں کیا جائے گا کیونکہ ہمارا کام لوگوں کو پریشان کرنے کے بجائے انہیں سہولیات فراہم کرنا ہے۔ایس ایس پی نے مقامی لوگوں کو یقین دلایا کہ جتنے بھی مسائل ہیں انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی سعی کی جائے گی۔
علاوہ ازیں مقامی لوگوں نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا :’جمعے کی صبح مقامی لوگوں نے پانی کی عدم دستیابی کے خلاف شاہراہ پر پر امن دھرنا دیا۔‘انہوں نے کہاکہ جوں ہی مقامی پولیس ٹیم جائے موقع پر پہنچی تو ہم نے انہیں کہاکہ ایس ڈی ایم کو فوری طور پر جائے وقوع پر طلب کیا جائے تاکہ ہم ان سے بات کر سکے۔ان کے مطابق لوگوں کی اس مانگ کو پورا کرنے کے بجائے پر امن مظاہرین پر ڈنڈے برسائے گئے اور ٹیر گیس شلنگ کی گئی ۔انہوں نے مزید بتایا کہ ژینہ بل کے لوگ پچھلے چھ ماہ سے پانی کی قلت سے جھوجھ رہے ہیں ، جب مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا گیا تو ہم بھی پتھراو کرنے پر مجبور ہوئے۔