جموں: جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے جمعرات کو یہاں جموں خطے میں بڑھتے ہوئے ملی ٹنسی واقعات اور لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات بڑھانے کے خلاف احتجاج درج کیا۔
احتجاجیوں نے ہاتھوں میں جھنڈے اٹھا رکے تھے اور وہ جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے۔
اس موقع پر کمیٹی کے صدر وقار رسول وانی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ‘مرکزی سرکار نے سال 2019 میں ہم سے ریاست کا درجہ چھین لیا اور کہا کہ اب یہاں حالات سدھر جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا’۔
انہوں نے کہا: ‘جموں خطے میں سال 2014 تک حالات ٹھیک ہوئے تھے اور ملی ٹنسی بھی ختم ہوئی تھی لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران اس خطے میں ہمارے 48 جوان شہید ہوئے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا: ‘یہاں ایمر جنسی جیسی صورتحال ہے اور اور گذشتہ 7 برسوں سے یہاں گورنر راج قائم ہے’۔
مسٹر وانی نے کہا کہ ہم عدالت عظمیٰ کے شکر گذار ہیں جس نے مرکز کو یہاں اسمبلی الیکشن کرانے کی ہدایت دی ہے۔
انہوں نے کہا: جموں وکشمیر ملک کی ایک تاریخی ریاست تھی اور یہ سب سے زیادہ طاقتور ریاست تھی لیکن آج یہ سب سے کمزور ریاست ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘لیفٹیننٹ گورنر کو تمام اختیارات دئے گئے ہیں یہاں منتخب سرکار اب ٹرانسفر بھی نہیں کر سکتی ہے ہمارا مطالبہ کے ان قوانین کو واپس لیا جائے’۔
موصوف صدر نے کہا کہ یہاں ملی ٹنسی تیز ہوئی ہے جموں وکشمیر میں اب کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔
