چار دنوں کی سیاسی مشاروت کے بعد ملک کے وزیر اعظم نریندرا مودی کو پھر ایک بار متفقہ طور بی جے پی اور این ڈی اے کے نومنتخب ارکان ِ پارلیمنٹنے اپنا لیڈر منتخب کیا ہے ،اس طرح نریندرا مودی تیسری بار ملک کے وزیر اعظم بن رہے ہیں اور آج شام 7بجے صدارتی محل میں اس حوالے سے ایک پُر وقار تقریب کاا ہتمام ہو رہا ہے۔ جہاں وزیر اعظم کے ساتھ ساتھ نئے وزراءکی حلف بر داری بھی ہوگی۔بی جے پی کو پوری طرح مکمل اکثریت نہ ملنے پر ملک کے مختلف صحافی اور تجزیہ نگاراس رائے کا اظہار کر رہے تھے کہ اب کی بار مرکز میں مودی کی سربراہی والی سرکار نہیں بنے گی۔ ان صحافیوں اور تجزیہ نگاروں کی رائے سراسرغلط ثابت ہوئی ہے۔نریندرا مودی نے حلف لینے سے قبل بی جے پی کے سینئر لیڈران مرلی منوہر جوشی اور ایل کے ایڈوانی سے ملاقات کی اور اُن سے آشر واد حاصل کیا۔نریندرا مودی نے پارلیمانی پارٹی کے لیڈر منتخب ہونے کے بعد کہا کہ ملک کی تیز تر ترقی میں کسی بھی قسم کی کمزوری آنے نہیں دی جائے گی اور ملک کے عوام کو وعدے کے مطابق ہر طرح کی ترقی سے ہمکنار کیا جائے گا۔اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا ہے کہ ملک کی خارجہپالیسی گذشتہ دس برسوں کے دوران سب سے مضبوط ثابت ہوئی اور دنیا کے تمام ممالک نے یہ تسلیم کیا کہ بھارت ایک طاقتور جمہوری ملک ہے ،جو ہر محاذ پر تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
جی ٹونٹی ممالک کی سربراہی اور اقوام متحدہ میں خاص مقام حاصل کرنا ،اس بات کا بین ثبوت ہے۔جموں کشمیر جو کہ اس اہم جمہوری ملک کا تاج مانا جاتا ہے، میں تشدد کا خاتمہ ہوا اور لوگوں نے راحت و سکون کی سانس لی ،جو گزشتہ تین دہائیوں کے دوران جانی و مالی طور پرسب سے زیادہ متاثر ہوئے ۔نئی مرکزی حکومت سے یہاں کے عوام کوکافی زیادہ اُمیدیں وابستہ ہیں ۔جموں کشمیر میں اسمبلی کے انتخابات منعقد ہونگے اور مرکزی زیر انتظام اس علاقے کو نہ صرف ریاست کا درجہ واپس ملنے کی اُمید ہے بلکہ یہاں کے عوام کو نو منتخب وزیر اعظم پر بھروسہ بھی ہے کہ اس ریاست کو آئین کی دفعہ 371کے تحت خصوصی درجہ بھی ملے گا، جو کہ جموں کشمیر کے عوام سے ملک کے سب سے بڑے ایوان میں وعدہ کیا گیا تھا۔جموں کشمیر خاصکر وادی میں میوہ صنعت اور سیاحتی صنعت کے سوا کوئی بڑا آمدنی کا زریعہ لوگوں کو نہیں ہے، نہ ہی یہاں ایسا کوئی بڑا تجارتی ادارہ ہے جس میں یہاں کے بیروزگاروں کو روز گار مل سکے۔جموں کشمیر ان ہی معاملات کی وجہ سے ویلفیئر اسٹیٹ ہوا کرتی تھی اور ان ہی وجوہات کی بنا پر یہاں کے غریب عوام کو مختلف شعبوں میں خصوصی رعایت مل رہی تھی۔جموں کشمیر کے عوام کی نیک خواہشات ملک کی نئی حکومت کے ساتھ ہے اور دعا گو ہیں کہ یہ ملک دن دگنی اور رات چگنی ترقی کرے اور ملک کے دیگر لوگوں کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر کے لوگ بھی ہر شعبے میں خود کفیل بن سکے۔