حقوق ِ محنت کش ۔۔۔۔

حقوق ِ محنت کش ۔۔۔۔

پورے ملک میں آج یعنی یکم مئی کو یوم مزدور منایا جاتا ہے۔ اس دن ملک کے لاکھوں ملازمین ،مزدور اور مختلف انجمنوں سے وابستہ محنت کش لوگ ریلیاں ،جلسے اور جلوس نکالتے ہیں اور مختلف سیمیناراور سمپوزیم منعقد کرتے ہیں، جن کے دوران مختلف لیڈران ان مزدورں کو اپنے جمہوری حقوق سے باخبر کرتے ہیں اور اپنے حقوق کی بازیابی کےلئے لڑنے کے گرسکھاتے ہیں۔جہاںتک جموں کشمیر کا تعلق ہے ،گزشتہ چند برسوں سے یہاں کام کررہے لاکھوں مزدوروں کی آواز نقار خانے میں طوطے کی آواز بن کر رہ چکی ہے کیونکہ مختلف محکموں میں کام کررہے، لاکھوں ڈیلی ویجروں ،کیجول لیبروں کے اُن مطالبات پر کوئی دھیان نہیں دیا جارہا ہے کہ اُن کی نوکریوں کو مستقل کیا جائے۔اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا ہے کہ جموں کشمیر میں گزشتہ تین دہائیوں کے دوران سرکاری کام کاج ان ہی ڈیلی ویجروں کی بدولت چل رہا ہے ۔

بجلی کا ترسیلی نظام کو بہتر بنانا ہو یا کہ گھر گھر نل کے ذریعے جل پہنچانے کی بات ہو،ان ہی ڈیلی ویجروں اور یومہ اُجرت پر کام کرنے والے افراد کی محنت اور لگن کی بدولت یہ سب کچھ ممکن ہو سکا ہے،لیکن کسی بھی سرکار نے آج تک ا نہیں مستقل نہیں کیا ،آخر کیوں۔۔؟یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے دورحکومت میں ہزاروں کی تعداد میں نوجوانوں کو مختلف محکموں میں بھر تی کیا گیالیکن جن کے پاس نہ کوئی سرکاری آڈر ہے اور نہ ہی کوئی ٹھوس بنیاد۔اس کی وجہ یہ کہ اگر کسی منسٹر یا ایم ایل اے نے ایک لڑکے کو بھرتی کرنے کے لئے کسی افسر سے کہا ہے جس نے اُس وقت اسمبلی انتخابات یا کسی اور انتخاب میں بطور پولنگ ایجنٹ کا کام کیا تھا، مگر افسر مجاز نے اس نام کے ساتھ مزید اپنے چار نام درج کرکے حقیقی لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی۔دس برس قبل مرکز میںوجود آئی بی جے پی نے جموں کشمیر کے ان ڈیلی ویجروں کو مستقل کرنے کا منصوبہ ہاتھ میں لیا تھا لیکن بات پھر وہی پر رک گئی کہ اتنی تعداد میں یہ ڈیلی ویجر کہاں سے بھرتی ہوئے ہیں۔اس وجہ سے اُن اُمید واروں کے مستقبل پر بھی پانی پھیر گیا جن کو یہ اُمید تھی برسابرس ڈیلی ویجر کی نوکری کر کے انہیں ایک نہ ایک دن ضرور مستقل کیا جائے گا۔غرض آج بھی ان ہزورں افراد کے حقوق پر شب خون مارا جارہا ہے اور اُن سے چند سکوں کے عوض بیگاری لی جاتی ہے ۔

کئی مرتبہ انتظامیہ نے سیول سیکریٹریٹ سے لے کر بنیادی سطح پر جانچ پڑتال کے باوجود حقیقی افرد کا لسٹ مرتب کیا لیکن نہ جانے کن وجوہات پر یہ لسٹ سیول سیکریٹریٹکی فائلوں میں دھول چاٹ رہا ہے۔اس ناانصافی کے باوجود سرکاری سطح پر یوم مزدور منانا کیا مقصد ہے؟۔اگر واقعی سرکار او ر انتظامیہ مزدورں اور محنت کشوں کے حوالے سے مخلص ہے، پھر اولین فہرست میں ان ہزاروں ڈیلی ویجروں کو مستقل کرنا بے حد لازمی ہے، جن کے گھروں میں مہنگائی کے اس دور میں مشکل سے چولہے جل رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.