سمارٹ سٹی اور خستہ حال سڑکیں

سمارٹ سٹی اور خستہ حال سڑکیں

سمارٹ سٹی پروجیکٹ اور شہر کی خستہ حال سڑکوں کی وجہ سے اکثر عام لوگوںکو گونا گوںمشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پرائیویٹ اور مسافر گاڑیوں کے مالکان اس وجہ سے زبردست پریشان ہو رہے ہیں کہ انہیںگاڑیوں کانقصان روز برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ایل جی انتظامیہ نے سرینگر شہر کو جاذب نظر بنانے اور سیاحوں کی توجہ اس شہر کی جانب مبذول کرانے کے لئے سماٹ سٹی کا پروجیکٹ ہاتھ میں لیا تھا ۔اس طرح پورے شہر میں ایک ساتھ لینوں ،ڈرینوں اور سڑکوں کی مرمت شروع کی گئی۔ بدقسمتی سے اس کام کی شروعات اُس وقت کی گئی جب وادی میں موسم سرما قریب تھا۔اس طرح سردیوں کے دوران یہاں برف بارش ہوئی اور شدید سردی کی وجہ سے بہتر ڈھنگ سے کام نہیں ہو سکا۔اب جبکہ بہار کا موسم بھی ختم ہونے کے قریب ہے لیکن وادی میں اس قدر بارشیں ہو رہی ہیں کہ کوئی کام ڈھنگ سے نہیں ہو رہا ہے، جہاں تک سمارٹ سٹی منصوبے پر جاری کام کا تعلق وہ پوری طرح سے متاثر ہوا ہے ۔انتظامیہ اور متعلقہ ایجنسیوں کا جہاں تک تعلق ہے، انہوں نے پورے شہر میں ایک ساتھ کام شروع کیا اور شہر کی پوری سڑکیں کھودی گئیں۔اب جبکہ موسم کی خرابی اور دیگر وجوہات کہ وجہ سے یہ کام سُست رفتاری کا شکار ہیں، لیکن اس بیچ مسافر گاڑیوں نے اپنی سروس اس بنا پر معطل کر رکھی ہے کہ انہیں فائدے کی بجائے نقصان سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔

جہاں تک پرائیویٹ گاڑیاں استعمال کرنے والے افراد کا تعلق ہے ،وہ بھی پریشان نظر آرہے ہیں۔ پرائیوٹ ٹرانسپورٹروں کا کہنا ہے کہ شہر کی تمام سڑکوں پر اس قدر ٹریفک جام ہوتا ہے کہ اُن کے لئے اپنی گاڑیاں چلانا بھی درد سربن گیا ہے۔یہ ایک تلخ حقیقت ہے شہر میں معمولی بارش کیا ہو تی ہے، پورا شہر ایک جھیل میں تبدیل ہو جاتا ہے اور گاڑی چلانے والوں کو پتہ نہیں چلتا ہے کہ وہ کب اور کہاں حادثے کاشکار ہوں گے اور ان کی گاڑیوں کا بھی نقصان ہو جاتا ہے۔ لہٰذااس بنا پرزیادہ تر لوگوں نے گاڑیاں چلانا چھوڑ دی ۔سڑکوں کی خستہ حالی اور ٹرانسپورٹ کی کمی کی وجہ سے عام لوگ مسائل و مشکلات سے دو چار ہور ہے ہیں۔انتظامیہ نے اگر چہ اس کمی کو دور کرنے کے لئے سمارٹ بسوں کی شروعات کی ہے لیکن بہت سارے علاقے ان بسوں سے ابھی بھی محروم ہیں۔انتظامیہ کو فی الحال سرینگر کو ملانی والی اہم سڑکوں کی مرمت وتجدید کاری کر نی چا ہیے، ان پر دن رات 2شفٹوں میں کام کرنا چاہئے تاکہ عام لوگوں کو ٹریفک جام اور پرائیویٹ ٹرانسپو رٹروں کو نقصان ہونے سے نجات مل سکے ۔یہاں یہ بات کہنا بھی بے حد لازمی ہے سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت مکمل ہو رہے، کاموں کی نگرانی بھی ہونی چا ہیے اور حفاظت بھی ،کیونکہ مشاہدے میں آرہا ہے کہ لال چوک اور اس کے گردنواح میں کسی نہ کسی بہانے نصب کئے گئے ،ٹائیل اور مخصوص بورڈتوڑ دیئے جاتے ہیں، اس طرح عوام سے جمع کئے جارہے ٹیکس کی بُربادی ہورہی ہے ،جس پر ہر ایک ذی حس انسان سوچنے پر مجبور ہو رہا ہے کہ ہمارے شہرمیں یہ سب کچھ کیا ہورہا ہے؟ ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.