اعلیٰ تعلیم میں اِصلاحات کےلئے پُرعزم :لیفٹیننٹ گورنر

 اعلیٰ تعلیم میں اِصلاحات کےلئے پُرعزم :لیفٹیننٹ گورنر
جموں: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج’ جموں و کشمیر کے تعلیمی منتظمین اور کالجوں کے پرنسپلوں قائدانہ ترقی‘ کے موضوع پر تین روزہ صلاحیت سازی پروگرام کا اِفتتاح کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اَپنے کلیدی خطاب میں اس ورکشاپ کے اِنعقاد کے لئے جموں یونیورسٹی اور نیشنل اِنسٹی چیوٹ آف ایجوکیشنل پلاننگ اینڈ ایڈمنسٹریشن (این آئی اِی پی اے) کی اِجتماعی کوششوں کی ستائش کی جس میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 ءکی عمل آوری اور اعلیٰ تعلیم کو بین الاقوامی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔
اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں جموں و کشمیر ملک کے تعلیمی ماحولیاتی نظام میں اصلاحات کی قیادت کر رہا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،”جموں و کشمیر یو ٹی اَپنے طلباءکو بہترین نصاب فراہم کرنے اور اُنہیں دُنیا کے بہترین لوگوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے علم اورہنر فراہم کرنے کے مقصد
سے اعلیٰ تعلیم میں اِصلاحات کے لئے پُرعزم ہے۔“
اُنہوںنے تعلیمی اِداروں پر زور دیا کہ وہ اَپنے کیمپس کو ہنرمندی کی ترقی اور اختراع کے مرکز میں تبدیل کریں اور جموں کشمیر کے نوجوانوں کی لامحدود صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں اَپنا اہم کردار ادا کریں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،” آئیڈ یاز نئی دولت اور یونیورسٹیوں کو دانشورانہ املاک بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ تعلیمی اِداروں کو طلباءکی تخلیقی ، اِختراعی اور مثبت سماجی تبدیلی لانے کے پروگرام پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔“
  اُنہوں نے ممتاز ماہرین تعلیم اور اِداروں کے سربراہان سے خطاب کرتے ہوئے مستقبل پر مبنی تعلیم کے لئے ایک مضبوط بنیاد بنانے کے لئے پانچ مقاصد اور ویژن پر روشنی ڈالی۔
اُنہوں نے کہا کہ کلاس روموں کو تخیل کے قابل ہونا چاہئے۔ اُنہوں نے کہا کہ اکیسویںصدی میں ترقی کرنے کے لئے تعلیمی اِداروںکی توجہ تدریس نہیں بلکہ رہنمائی ہونی چاہئے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تعلیم نصاب کے بجائے تخلیقی صلاحیتوں سے چلنی چاہیے۔ یہ نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے بارے میں ہونا چاہئے۔ یہ زیادہ مسابقتی معیشت کا بنیادی ذریعہ ہونا چاہئے اور تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ دیگر سماجی اداروں کو بھی اس ماڈل کی پیروی کرنی چاہیے۔
اس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے اساتذہ کمیونٹی، طلباءاور تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ جموں کشمیر کوایک علمی معیشت کے طور پر قائم کرنے کے عزم کے ساتھ کام کریں اور وِکست بھارت @ 2047 کے ویژن میں اَپنا حصہ اَدا کریں۔
اُنہوں نے جموںوکشمیر یوٹی کے تعلیمی اِداروں میں غیر ملکی طلباءکے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے پر بھی زور دیا۔
لیفٹیننٹ گورنر کے مشیرراجیو رائے بھٹناگر اور وائس چیئرمین جموںوکشمیر ہائیر ایجوکیشن کونسل پروفیسر دنیش سنگھ نے یونیورسٹیوں کو علم اور نالیج سینٹر میں تبدیل کرنے کے لئے اِصلاحات پر روشنی ڈالی۔
اِس موقعہ پر سابق سفیر یشوردھن سنہا، اشوک کمار کانتھ،وائس چانسلر احمد آباد یونیورسٹی پروفیسر پنکج چندرا اور وائس چانسلر جموں یونیورسٹی پروفیسر امیش رائے نے بھی خطاب کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کئی اِشاعتوں کا اِجرا کیا جن میں ایک میگزین ’ لٹزائن‘، ترجمہ سمواد اور اکیڈمک جرنل ’پری پریکشیہ‘ شامل ہیں۔اِس موقعہ پر پرنسپل سیکرٹری اعلیٰ تعلیم محکمہ آلوک کمار، این آئی ای پی اے کی پروفیسر منیشا پریم، مختلف یونیورسٹیوں اور تعلیمی اِداروں کے وائس چانسلر،سربراہان اور فیکلٹی ممبران، ماہرین تعلیم، ماہرین اور سکالر موجود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.