منگل, ستمبر ۹, ۲۰۲۵
22.4 C
Srinagar

ادھو ری منصوبہ بندی ۔۔۔۔

شہر سرینگر میں ’سمارٹ سٹی ‘ پروجیکٹ کے تحت تعمیر ی کام ہاتھ میں لئے گئے ہیں ۔کہیں پر ڈرین ،کہیں پرسڑک کی تجدید و مرمت ،کہیں پرخوبصورتی کا نکھار،کہیں پرٹائیل بچھائے جارہے ہیں ۔گوکہ سمارٹ سٹی منصوبے کے متعلقہ ذمہ داروں کا دعویٰ ہے کہ درجنوں پروجیکٹ مکمل کرلئے گئے ہیں اور درجنوں پروجیکٹوں پر کام جاری ہے ۔شہریوں کو معیاری سہولیات بہم رکھنے کے لئے شہر سرینگر کو سمارٹ سٹی منصوبے کے دائرے میں لایا گیا ہے ۔شہر سرینگر کے قلب لالچوک کے کئی مقامات جن پولو ویو ،گھنٹہ گھر ،پلیڈیم سینما ،ریور فرنٹ وغیرہ ہے ،کو جاذب نظر بناکر تفریحی مقامات کے بطور پر ترقی دی گئی ہے ۔یہ الگ بحث ہے کہ تجارتی مرکز لالچوک اب تجارتی مرکز کم بلکہ’ اوپن ائر تھیٹر‘ زیادہ نظر آرہا ہے ۔کیوں کہ یہاں ہر طرح کی کلچرل سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں ،جبکہ ایسی سرگرمیوں کے لئے ثقافتی مرکز ٹائیگور ہال اور ایس کے آئی سی سی جیسے ادارے موجود ہیں ۔ تفریحی مقامات کے بطور نئے مقامات کو منظر عام پر لانا ضروری ہے ،لیکن معیشت کے ذرائع کو ملیا میٹ کرکے ایسے مقامات سے وہ مقاصد حاصل نہیں کئے جاسکتے ہیں ،جو حاصل کرنے کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔
ادھوری منصوبے بند ی کے بھیانک اور تکلیف دہ نتائج برآمد ہوتے ہیں ۔سڑک کو کھود کر رکھنا اور اسے مہینوں چھوڑ کر دوسرے کاموں کو ہاتھ میں لینا ،ادھوری منصوبہ بندی ہی کہلائی جاتی ہے ۔بارشوں کے موسم میں کھودی گئی سڑکوں پر پھسلن پیدا ہوتی ہے ،جسکی وجہ سے ہمہ وقت حادثات کا خطرہ لاحق رہتا ہے جبکہ ایسے سڑکوں پر حادثات بھی رونما ہوئے ہیں ۔ڈرین کی کھدائی کرکے نکالنے والی مٹی کے انبار جمع ہونے سے عبور ومرور میں مشکلات پیدا ہوجاتی ہیں ۔اسی طرح سڑکوں پر تعمیراتی میٹرک اور مشینیں رکھنے سے بھی عوام کی آواجاہی متاثر ہوتی ہے ۔مہینوں منصوبوں کو زیر التواءرکھنا اور مقررہ کردہ وقت پر تعمیری منصوبوں کو مقرر نہیں کیا جاتا ہے ۔ ایسے میں یہ تعمیری منصوبے لوگوں کے لئے وبال جان بن جاتے ہیں ۔چونکہ بیورو کریٹ اور دیگر اعلیٰ انتظامی افسران اُن رابطہ سڑکوں سے سفر نہیں کرتے ہیں ،جو عام لوگوں کی گزر گاہیں ہیں ،ایسے میں وہ مشکلات کا تصور نہیں کرسکتے ہیں ۔کیوں کہ وہ یا تو ہوائی جہاز یا پھر وی آئی پی روڑس پر سفر کرتے ہیں ۔
عوام کو درپیش مشکلات کا ازالہ کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ۔تعمیراتی پروجیکٹوں کو مقررہ وقت کے اندر اندر پائیہ تکمیل کو پہنچا نا ضروری ہے ۔تھیکیداروں اور تعمیراتی ایجنسیوں کو جوابدہ بنانا بھی ضروری ہے اور تعمیراتی پروجیکٹ کے دوران تمام تر احتیاطی اقدامات کرنے کیساتھ ساتھ لوگوں کی عبور ومرور کو بغیر کسی خلل کے جاری رکھنا بھی ضروری ہے ۔کشمیر میں موسمی صورتحال کو مدنظر رکھ کر بھی تعمیراتی منصوبہ بندی ناگزیر ہے ۔شہر خاص کیساتھ ساتھ سیول لائنز میں جو پروجیکٹ سمارٹ سٹی پروگرام کے تحت ہاتھ میں لئے گئے ہیں ،اُنہیں ادھوری منصوبہ بندی کی بجائے مکمل منصوبہ بندی کے تحت پورا کرنا بھی ضروری ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img