جمعہ, جولائی ۱۱, ۲۰۲۵
27.6 C
Srinagar

لازمی اقد امات ناگزیر ۔۔۔۔۔۔۔۔

خشک موسمی صورتحال کی وجہ سے جہاں مختلف شعبے بُری طرح سے متاثر ہو رہے ہیں، وہیں بجلی کا شعبہ بھی زبردست متاثر ہو چکا ہے۔ بجلی کی کمی کی وجہ سے عام لوگ زبردست پریشان ہو رہے ہیں ،وادی میں بجلی کٹوتی شیڈول میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے اور گھروں میں موجود بچے اور بزرگ زبر دست پریشان ہورہے ہیں۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جہاں ایک طرف خشک موسمی صورتحال سے فصلوں ،پھلوں اور کھیت کھلیانوں کو نقصان پہنچ رہا ہے، وہیں دوسری جانب وادی میں پینے کے پانی کی زبردست قلت محسوس کی جارہی ہے۔بجلی جو کہ روزانہ بنیادوں پر درکار ہے ،کی پیداوار میں بہت زیادہ کمی آچکی ہے ۔

کیونکہ ندی نالے ،جھیل اور دریا پوری طرح خشک ہو چکے ہیں۔اگر چہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کا کبھی خاتمہ نہیں ہو سکتا ہے۔ تاہم کہا جارہا ہے جب رحمت خدا وندی پر انسان شکر بجا نہیں لاتا ہے اور ان قدرتی رحمتوں کی بے حرمتی کی جاتی ہے تو مشکلات اور پریشانیوں کا نزول انسان کا مقدر بن جات ہے۔وادی میں چلہ کلان کا خاتمہ لگ بھگ ہورہا ہے اور ابھی تک ایک بُوند بارش نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی پہاڑی علاقوں میں برف گری۔خشک موسمی صورتحال نے نہ صرف زمین داروںاور باغ مالکان کے لئے پریشانیاں پیداکی ہیں بلکہ عام لوگ بھی مختلف بیمایوں میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔پینے کے پانی اور بجلی کی زبردست قلت ہو رہی ہے۔محکمہ بجلی نے اگر چہ کٹوتی شیڈول میں مزید اضافہ کیا ہے، مگر پھر بھی شیڈول کے مطابق بجلی صارفین کو دستیاب نہیں رہتی ہے۔عوامی حلقوں کے مطابق بہت سارے علاقوں میں کبھی کبھار بجلی آتی ہے ۔

یہ بھی کہا جارہا ہے کہ محکمہ بجلی مختلف علاقوں میں خصوصیڈیجیٹل میٹر نصب کرنے اور کیبل بچھارہی ہے اور اس طرح اُن علاقوں میں مسلسل بجلی بند رہتی ہے، جن علاقوں میں یہ کام ہو رہے ہیں۔اکثر گھرانوں میں ایسے مریض موجود ہیں، جن کو سردی کے ان ایام کے دوران آکسیجن کی کمی محسوس ہورہی ہے اور انہیںمشینوں کے ذریعے سے آکسیجن دینا پڑتا ہے لیکن بجلی سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے ان مریضوں کوکافی مشکلات کا سامنا ہے، جہاں تک آکسیجن سلنڈورں کا تعلق ہے، یہ بھی آسانی کے ساتھ دستیاب نہیں ہو رہے ہیں ۔اگر چہ وادی میں چند ایک رضاکار تنظیمیں اس حولاے سے لوگوں کو آکسیجن سلنڈر فراہم کر رہی ہیں تاہم وہ بہت کم تعداد میں دستیاب ہے ۔ اکثر دور دراز علاقوں کے لوگوں کو آکسیجن فراہم کرنے کے لئے ان مریضوں کو اسپتالوں میں داخل کرنا پڑ رہا ہے ،اسطرح اسپتالوں میں بھی کافی زیادہ بھیڑ دیکھنے کو ملا رہی ہے۔

اگر چہ برف بارش کے لئے ہر مسجد ،مندر اور گردوارے میں دعا کی جاتی ہے لیکن پھر بھی ابھی اللہ تعالیٰ کی رحمت برجوش نہیں آئی۔ ایسا محسوس کیاجارہا ہے کہ ہمارے دل ابھی اسقدرنرم نہیں ہوئے ہیں کہ توبہ استغفار قبول ہوجائے۔انتظامیہ کیذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ ان حالات میں بجلی شےڈول پر عمل درآمد کرائے اور مقرر کردہ وقت کے مطابق لوگوں کو بجلی فراہم کی جائے اور جن علاقوں میں ترسیلی لائینیں بچھانے کا کام چل رہا، وہ فی الحال بند کیا جائے تاکہ گھروں میں موجود بیماروں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img