جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گور نر نے منوج سنہا نے اعلان کیا ہے کہ رواں برس کشمیر ۔کنیا کماری سے جڑ جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے حال ہی امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت ملک بھر میں کروڑ روںوپے کی لاگت سے ریلوے اسٹیشنوں کی تجدید کاری اور دیگر ریلوے منصوبوں کے لئے سنگ بنیاد رکھا اور کئی پروجیکٹوں کا افتتاح بھی کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے جموں وکشمیر میں زمینی رابطوںکو مزید فروغ ملے گا ۔اس حقیقت سے قطعی طور پر انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ دشوار ترین پیر پنچال پہاڑی سلسلے میں ریلوے نیٹ ورک بچھانے سے جموں وکشمیر میں زمینی رابطے مزید مستحکم ہوں گے اور آوا جاہی میں مزید آسانیاں آئیں گی ۔ریلوے پروجیکٹ کو جموں وکشمیر میں فروغ دینے سے ذریعہ معاش کے نئے در وازے بھی کھل جائیں گے ۔روزگار کے وسائل پیدا کرنے سے جموں وکشمیر میں اقتصادی ترقی کی رفتار کو مزید رفتار مل سکتی ہے ۔
یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ زمینی ،فضائی اور بحری رابطوں کو مستحکم اور پائیدار بنانے سے ہی اقتصادی ترقی کی راہ کو ہموار کیا جاسکتا ہے ۔جموں وکشمیر میں ریل رابطے کو فروغ دینے سے جہاں ملک اور بیرون دنیا سے چھ ماہ تک کٹ کے رہنے سے کشمیر کو سال بھر کے لئے جوڑ کر رکھا جاسکتا ہے ،وہیں اُن چیلنجز سے نمٹنے کے مواقعے از خود پیدا ہوں گے ،جو موسمی صورت ِ حال کے سبب پیدا ہوتے ہیں ۔دانشور وں کا کہنا ہے کہ تہذیب و تمدن کی نمو اور معاشی ترقی کے لئے سڑکوں کی اہمیت دو چند ہے۔ کہتے ہیںکہ ”تہذیب سڑکوں سے چلتی ہے“اور اسی بات کو آگے بڑھائیں تو یہ بات عیاںہے کہ ترقی کی کلید اور بنیاد بہترین سڑکیں ہیں ،ترقی و خوشحالی کی منزل کے حصول کے لئے بہت سے عوامل ہیں، جن پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے، مگر ان فیکٹرز میں سب سے اہم سڑک ہے۔جموں وکشمیر میں سڑکوں کا بہترین نیٹ ورک موجود ہے اور شہروں کے ساتھ ملانے والی سڑکیں بہترین ہیں مگر دیہات کی رابطہ سڑکیں عرصہ دراز سے زبوں حالی کا شکار تھیں جن کی بہتری کے لئے مرکزی حکومت نے ’ وزیر اعظم گرام سڑک یوجنا“شروع کیا ہے۔اس اسکیم کے تحت ملک بھر کیساتھ ساتھ جموں وکشمیر اور خاص طور پر وادی کشمیرکے تمام اضلاع میں نئی نئی سڑکیں تعمیر یا سڑکوں پر تجدید کاری کی جارہی ہے ۔ اس کا بنیادی نقطہ دیہات کے رہنے والوں کی زندگی میں مشکلات کا خاتمہ ،انہیں محفوظ اور تیز رفتار سفر کے لئے سہولت فراہم کرنا اور ایندھن کی بچت ہے۔
اس پروگرام کی تکمیل سے جہاں شہری اور دیہی زندگی میں بڑھتا ہوا فرق کم ہو گا، وہیں بہتر سہولیات کی بدولت دیہات سے شہروں کی طرف ہجرت اور منتقلی میں بھی نمایاں کمی ہو گی۔ اگر دیہات کے رہنے والوں کو بہترین سہولیات اپنے گھروں کے پاس دستیاب ہوں گی، تو ان کی مشکلات اور مسائل کم ہوں گے اور وہیں پر زندگی کی بنیادی ضروریات دستیاب ہونے پر مطمئن زندگی گزار سکیں گے۔اس حوالے سے سرحدی اضلاع راجوری ۔پونچھ اور دیگر کئی اضلاع میں ترقی کا منظر نامہ یکسر تبدیل ہوتا ہوا دیکھنے کو مل رہا ہے ۔تاہم اس میں مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے ،تاکہ خوشحالی کی کرنیں ہر آنگن تک پہنچ سکیں ۔ریل رابطے کو کنیا کماری سے جوڑا جارہا ہے ،وہیں سرینگر ۔جموں شاہراہ کے’ فور لائن رابطہ سڑک‘ پر جاری تعمیراتی کاموں میں تیزی لانے کی ضرورت ہے ،تاکہ ریل اور سڑک رابطے ہم پلہ رہیں اور لوگوں کو سفر کرنے کے لئے اپنی پسند کا انتخاب کرنے کا موقع ملے ۔ اس اقدام سے زمینی رابطوں کیساتھ دلوں کی خلیج بھی ختم ہوگی جبکہ موسمی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے قدرتی سامان بھی پیدا ہوگا ۔





