کمنز نے ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا

کمنز نے ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا
سڈنی: آسٹریلیائی مردوں کی کرکٹ ٹیم کے کپتان پیٹ کمنز نے ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔کمنز نے سڈنی میں پاکستان کے خلاف آسٹریلیا کے تیسرے ٹیسٹ سے قبل نامہ نگاروں کو بتایا کہ ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت میں گراوٹ اتنا ڈرامائی نہیں جتنا کہ کبھی کبھی اس کے بارے میں بات کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ 10 یا 20 سالوں میں یہ اب کی نسبت زیادہ مضبوط ہو جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ “میرے خیال میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے خلاف اس ٹیسٹ سمر کے حوالے سے کچھ سوالیہ نشان تھے۔ ہم نے پاکستان کے خلاف دو عظیم ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں، جن میں واقعی اچھی خاصی بھیڑ تھی۔
ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل کے بارے میں بحث گزشتہ ہفتے کے آخر میں دوبارہ شروع ہوئی جب جنوبی افریقہ نے اعلان کیا کہ وہ فروری کے شروع میں نیوزی لینڈ میں اپنی دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے دوسرے درجے کی ٹیم بھیجے گا۔ اس وقت جنوبی افریقی 20 لیگ میں پہلی پسند کے کئی کھلاڑیوں کی شمولیت کی وجہ سے ان کیپڈ نیل برانڈ کو کپتان بنایا گیا تھا۔ 14 رکنی اسکواڈ میں سات کیپڈ اور سات ان کیپڈ کھلاڑی شامل ہیں، 15 ٹیسٹ کھیلنے والے ڈوئن اولیور اس ٹیم میں سب سے زیادہ تجربہ کار ہیں۔ کمنز نے امید ظاہر کی کہ جنوبی افریقہ کا دوسرے درجے کی ٹیم کو نیوزی لینڈ بھیجنے کا فیصلہ ایک بار کا واقعہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں واقعی ٹیسٹ کرکٹ کو پسند کرتے ہوئے بڑا ہوا ہوں۔ "میرے خیال میں یہ کئی مراحل سے گزرتا ہے،” انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ جنوبی افریقی ٹیم اپنی مضبوط ٹیم نیوزی لینڈ نہیں بھیج رہی ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ ایک مرحلہ ہوگا۔”
انہوں نے کہا کہ جہاں ٹی۔ٹوئنٹی کو عوام میں سب سے زیادہ مقبول فارمیٹ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، آسٹریلیا کے میدان اب بھی لوگوں کی بڑی تعداد کو ٹیسٹ کرکٹ دیکھنے کے لیے راغب کرتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان ہونے والے ٹیسٹ میچ کو پہلے دو دنوں میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا۔ لیکن دنیا میں کہیں اور ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا۔ وہ اس بارے میں تھوڑا پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ کے عاشق ہونے کے ناطے میری خواہش ہے کہ ہر کوئی ٹیسٹ کرکٹ دیکھ رہا ہوتا لیکن میں نے آج سے زیادہ مضبوط کرکٹ کبھی نہیں دیکھی۔
یواین آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.