بھارت اپنا لوہا منوانے میں کامیاب

بھارت اپنا لوہا منوانے میں کامیاب

بدلتی دنیا کے ساتھ ساتھ بھارت بھی بڑی تیزی کے ساتھ ہر محاذ پر آگے بڑھ رہا ہے۔سیاسی ،سماجی،اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ سائنسی ترقی میں بھی بھارت اپنا نام بناچکا ہے ۔چندریان 3کی چاند پر کامیابی نے بھارت کو ترقی یافتہ ممالک چین،امریکہ،برطانیہ اور روس کے ہم پلہ کھڑا کیاہے ۔یہی وجہ ہے کہ دینا کے ہر چھوٹے بڑے فور م نے بھارت کی ترقی قبول کرتے ہوئے اس ملک کے ساتھ نہ صرف مختلف شعبوں میں اشتراک کیابلکہ اس کی سربراہی بھی تسلیم کرنے لگے ہیں ، تاکہ اس ملک کی سیاسی قیادت کے نیک مشوروںسے باقی ممالک بھی اپنا فائدہ حاصل کر سکیں ۔بھارت کو جی ٹونٹی کی صدارت ملتے ہی ملک کے مختلف شہروں میںمختلف موضوعات پر کانفرنسیں منعقد ہوئیں جن میں ان ممالک سے وابستہ نمائندوںنے شرکت کی ، جو اس فورم کے ممبر ہیں۔

آج ایک بارپھر بھارت کی راجدھانی نئی دلی میں جی ٹونٹی ممالک سربراہان کی کانفرنس منعقد ہو رہی ہے جس میں امریکی صدر جوبیڈن سمیت لگ بھک سبھی ممالک کے سربراہان شرکت کررہے ہیں۔اس سربراہ کانفرنس سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ بھارت پوری دنیا میں اپنا لوہا منوانے میں کامیاب ہوا ہے۔یہ تمام اہل وطن کے لئے خوشی اور مسرت کا مقام ہے کہ ملک کی موجودہ مرکزی سرکار بہترخارجی تعلقات دنیا کے ساتھ بنانے میں تیزی سے کامیاب ہو رہی ہے۔اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے کہ ملک کے پالیسی ساز دور اندیش ،قابل و ذہین ہیں ،جو ملک کے سیاست دانوں اور حکمرانوں کو دوررس پالیسیاں اپنانے پر زور دے رہے ہیں۔

یہاں یہ بات بھی حق بجانب ہے کہ بلا آخر نظام حکومت چلانے والے سیاستدان ہی فیصلہ ساز ہوتے ہیں ۔وہ چاہئے تو ملک کے پالیسی سازوں کے بہتر مشوروں کو نظر انداز کر سکتے ہیں مگر جہاں تک موجودہ مرکزی سرکا رکا تعلق ہے ، وزیر اعظم نریندرا مودی کی سربراہی میں وہ اُن تمام مشوروں پر نہایت ہی متانت اور دور اندیشی کے ساتھ نہ صرف صلاح مشورہ کررہی ہے بلکہ پالیسی سازوں کے پالیسیوں پر سنجیدگی سے غور و فکر بھی کررہی ہے ،جو ایک اچھی بات ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے مانی جاتی ہے۔

جہاں تک نئی د ہلی میں منعقد ہو رہی جی ٹونٹی سربراہ کانفرنس کا تعلق ہے ،اس سے نہ صرف ملک کے عوام کو فائدہ مل سکتا ہے بلکہ شامل ممبر ممالک کو بھی فائدہ ملنے والا ہے کیونکہ بھارت ایک کثیر تعداد آبادی والا ملک ہے، جو سب سے بڑی عالمی منڈی تسلیم کی جاتی ہے۔

جہاں کانفرنس میں شامل چھوٹے بڑے ممالک اپنی تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں۔مختلف شعبوںمیں شراکت دا ر بن کر اپنے اپنے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچا سکتے ہیں ۔بہر حال ملک کے سبھی دانشورں ،مفکروں ،تاجروں اور صنعت کاروں کی نظریںاس کانفرنس پر لگی ہوئیہیں، یہاں کیا کچھ سامنے آسکتا ہے یہ کانفرنس کے اختتام پر بخوبی معلوم ہو گا ۔ لیکن ایک بات صاف اور واضح ہے کہ بھارت عالمی سطح پر بڑی تیزی کے ساتھ ہر محاذ پر آگے بڑھ رہا ہے ،لہٰذا برصغیر کے تمام چھوٹے بڑے ممالک کو اس ملک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے چاہئے تاکہ اُن کا بھی بھلا ہو سکے وہ بھی مختلف محاذوں پر آگے بڑھیں،جو اُن کی مجبوری بھی ہے اور ضرورت بھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.