وزیراعظم مودی کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد 

وزیراعظم مودی کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد 

مانیٹرنگ ڈیسک

 نئی دہلی :؛ وزیرِ اعظم نریندر مودی کے خلاف اپوزیشن کی دو جماعتوں نے تحریکِ عدم اعتماد لوک سبھا سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی ہے۔قومی میڈیا گروپ  ‘انڈیا ٹوڈے’ کے مطابق ریاست منی پور میں جاری فسادات پر حکومت کی جانب سے ایوان میں بحث نہ کرائے جانے پر اپوزیشن جماعت کانگریس اور بھارت راشٹریہ سمیتی(بی آر ایس) نے وزیرِ اعظم مودی کے خلاف الگ الگ تحریکِ عدم اعتماد جمع کرائی ہے۔

کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے لوک سبھا کے سیکریٹری جنرل آفس میں بدھ کو تحریکِ عدم اعتماد جمع کرائی جب کہ بی آر ایس کے پارلیمانی لیڈر ناگیشور راؤ نے اسپیکر کو تحریک جمع کرائی ہے۔اس سے قبل امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ وزیرِ اعظم مودی کے خلاف حزبِ اختلاف کی 26 جماعتوں کے اتحاد انڈین نیشنل ڈویلپمنٹ انکلوسیو الائنس [انڈیا] کی جانب سے مشترکہ طور پر تحریکِ عدم اعتماد لائی جائے گی۔اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ وزیرِ اعظم مودی پارلیمنٹ میں آکر منی پور میں جاری فسادات پر بات کریں۔

ریاست منی پور میں کوکی اور میتی قبائل کے درمیان تین مئی سے شروع ہونے والے فسادات کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے۔ ریاست میں تاحال پُرتشدد صورتِ حال برقرار ہے اور حکومتی کوششوں کے باوجود ان پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ حال ہی میں فسادات کے دوران دو خواتین کی برہنہ پریڈ کی ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

بیس جولائی سے شروع ہونے والے لوک سبھا اجلاس کے بعد سے ہی اپوزیشن اتحاد حکومت پر زور دے رہا ہے کہ ریاست منی پور میں جاری فسادات پر ایوان میں بحث کرائی جائے اور وزیرِ اعظم ایوان کو اعتماد میں لیں۔حکومت کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کے مطالبے پر غور نہ کیے جانے پر اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ نے منگل کو وزیرِ اعظم مودی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔

حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو 545 ارکان پر مشتمل لوک سبھا میں 332 اراکین کی حمایت حاصل ہے اور بظاہر انہیں اپوزیشن اتحاد کی تحریک سے کوئی خطرہ نہیں۔قومی نشریاتی ادارے ‘این ڈی ٹی وی’ کے مطابق مودی حکومت منی پور معاملے پر ایوان میں صرف بحث کرانے اور وزیرِ داخلہ کی تقریر پر رضا مند ہے۔ تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم مودی راجیا سبھا اور لوک سبھا میں خود آ کر اس معاملے پر بات کریں۔وزیرِ اعظم مودی خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو پر مذمت کر چکے ہیں اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان بھی کر چکے ہیں۔

منگل کو بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم مودی نے اپوزیشن اتحاد کو بے سمت قرار دیا۔اپوزیشن اتحاد کی سب سے بڑی جماعت کانگریس نے منگل کو ایک بیان میں کہا تھا کہ منی پور میں جاری فسادات اور خواتین کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کو ایک ساتھ نہیں جوڑا جا سکتا۔ منی پور میں جاری صورتِ حال پر وزیرِ اعظم مودی ایوان میں آکر بیان دیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.