موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں راج بھون میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘سری نگر میں 22 مئی سے 25 مئی تک منعقدہ کامیاب جی ٹونٹی ٹورزم اجلاس جموں وکشمیر کے شعبہ سیاحت کے لئے انتہائی کار آمد ثابت ہو رہا ہے، اس اجلاس کے مندوبین ایک مثبت پیغام لے کر اپنے اپنے ملکوں کو واپس گئے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا: ‘جی ٹونٹی اجلاس کے بعد ہم نے جموں و کشمیر میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافہ دیکھا ہے اور ان سیاحوں میں تعداد میں آنے والے مہینوں کے دوران مزید اضافہ متوقع ہے’۔
منوج سنہا نے کہا کہ سری نگر بہت تیزی کے ساتھ بین الاقوامی سرگرمیوں کا ایک مرکز بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا: ‘سری نگر میں حال ہی میں پہلی بار انڈین سسٹم آف میڈیسنز، انجینئرس ایسو سی ایشن، چارٹرڈ اکائوٹنٹ ایسو سی ایشن اور عدالت عظمیٰ کے 18 جج صاحبان نے مختلف نوعیت کے پروگراموں اور میٹنگوں میں حصہ لیا’۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر اعظم آواس یوجنا کا اعلان کیا تھا اور جموں وکشمیر اس میں بھی پیچھے نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: ‘انتظامی کونسل اور محکمہ دیہی ترقی کے ساتھ بات چیت کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا کہ جموں وکشمیر کے بے گھر کنبوں کو 5 مرلہ فی کنبہ اراضی فراہم کی جائے گی’۔
ان کا کہنا تھا: ‘اب تک 2711 کنبوں کو زمین فراہم کی گئی ہے بہت جلد زمین کنبوں کو زمین فراہم کی جائے گی’۔
انہوں نے کہا: ‘اسی طرح جہاں تک ان کنبوں جن کے پاس زمین نہیں ہے، کا تعلق ہے، اب تک ایک لاکھ 99 ہزار 5 سو 50 کنبوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور 21 جون تک ایک لاکھ 44 ہزار کنبوں کو زمین فراہمی منظور بھی کی گئی ہے اور باقی کنبوں کا کام بھی بہت جلد کیا جائے گا’۔
مغربی پاکستان کے مہاجرین کو اس سکیم کے دائرے میں لانے کے بارے میں پوچھے جانے پر منوج سنہا نے کہا: ‘اس اسکیم کو بلا لحاظ ذات یا مذہب عمل میں لایا جا رہا ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘جن کے پاس زمین نہیں انہیں زمین فراہم کرنا اور بے گھر کنبوں کو گھر فراہم کرنا اپنے آپ میں ایک انقلابی اقدام ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘جب ایک غریب کو گھر ملے گا تب وہ روزی روٹی کمانے کی فکر کرے گا اور اپنے بچوں کو اسکول بھیجے گا’۔
انہوں نے کہا: ‘زمین اور گھر مستحقین کو ہی اپنے پنچایتی حلقوں میں دئے جا رہے ہیں ایسا نہیں ہے کہ ضلع اننت ناگ کے مستحق کو سانبہ میں گھر دیا جا رہا ہے’۔
شری امر ناتھ جی یاترا کے بارے میں پوچھے جانے پر لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دونوں راستوں پر سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ یاترا بہت ہی پر امن اور ہموار طریقے سے جاری ہے۔
انہوں نے کہا: ‘یاترا کے دوران صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے کے لئے 4 ہزار سینٹری ورکروں کو تعینات کیا گیا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ یاترا کے دوران ایک مسئلہ سیاحوں اور مقامی لوگوں کی نقل و حمل کے لئے ٹریفک کا ہوتا ہے جس کو اںے والے ایک دو دنوں میں ٹھیک کیا جائے گا۔
مسٹر سنہا نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ یاترا کے دوران مقامی لوگوں کو کم سے کم تکلیف پہنچے اور ان کا کام کاج متاثر نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ لوگ امن محسوس کر رہے ہیں اور آںے والے مہینوں کے دوران زیادہ سے زیادہ لوگ ایسا محسوس کریں گے۔
ان کا کہنا تھا: ‘جیسا کہ میں نے کہا کہ آنے والے دو دنوں میں ٹریفک کو سٹریم لائن کیا جائے گا پہلی بار کشمیر آنے والا یاتری بے خبر ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ ٹریفک جام وغیر میں پھنس جاتا ہے’۔
منوج سنہا نے کہا کہ ایک ٹریفک پلان بنایا جا رہا ہے جس پر عمل در آمد کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امر ناتھ یاترا کو کور کرنے کے لئے میڈیا پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔