کپواڑہ تصادم میں مارے گئے پانچ ملی ٹینٹ تربیت یافتہ اور بھاری ہتھیاروں سے لیس تھے : فوج

کپواڑہ تصادم میں مارے گئے پانچ ملی ٹینٹ تربیت یافتہ اور بھاری ہتھیاروں سے لیس تھے : فوج

سری نگر،16جون: سرحدی ضلع کپواڑہ کے جمہ گنڈ کیرن سیکٹر میں پانچ ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کو بڑی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل گریش کالیا نے کہاکہ مہلوک ملی ٹینٹوں کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا جمعے کے روز ایک پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل گریش کالیا نے کہاکہ ہندوپاک افواج کے درمیان سیز فائر معاہدہ طے پانے کے باوجودبھی اس پار سے ملی ٹینٹوں کو ادھر بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں مسلسل انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ سرحدوں پر ممکنہ دراندازی کا امکان ہے۔

فوج کے سینئر آفیسر نے کہاکہ 15جون کو جموں وکشمیر پولیس کی جانب سے مصدقہ اطلاع موصول ہوئی کہ جمہ گنڈ کیرن سیکٹر میں ممکنہ دراندازی کا امکان ہے۔انہوں نے بتایا کہ اطلاع ملتے ہی کیرن سیکٹر میں متعدد مقامات پر سیکورٹی فورس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔انہوں نے بتایا کہ 15اور 16جون کی درمیانی شب سیکورٹی فورسز نے ملی ٹینٹوں کے ایک گروپ کو اس طرف آتے ہوئے دیکھا چنانچہ سلامتی عملے نے ملی ٹینٹوں کو للکارا جس دوران شدید گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ان کے مطابق رات بھر سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین گولیوں کا تبادلہ جاری رہا اور جمعے کی صبح تصادم کی جگہ پانچ عدم شناخت ملی ٹینٹوں کی لاشیں برآمد کی گئیں ۔انہوں نے کہاکہ مہلوک ملی ٹینٹوں کے قبضے سے پانچ رائفلیں، پندرہ میگزین اور دوسرا قابل اعتراض مواد اور گولہ بارود برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ مہلوک ملی ٹینٹ تربیت یافتہ تھے اور ان کے قبضے سے جدید اسلحہ وگولہ بارود برآمد کیا گیا۔

جنرل آفیسر کمانڈنگ نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر نہ صرف پانچ ملی ٹینٹوں کو مار گرانے میں کامیابی حاصل کی بلکہ تصادم کے دوران فورسز کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔انہوں نے بتایا کہ علاقے میں تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.