سری نگر،17 مئی : جموں و کشمیر پولیس کی طرف سے مرحوم مولوی محمد فاروق کے قتل کیس کے سلسلے میں دو مفرور ملزموں کی گرفتاری کے اعلان کے ایک دن بعد ایک معروف کشمیری پنڈت مصنف، جو اپنے بیٹے کے ساتھ مبینہ طور جنگجوئوں کے ہاتھوں زائد از تین دہائی قبل مارے گئے تھے، کے خاندان نے ان کے کیس کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بتادیں کہ معروف کشمیری پنڈت مصنف سرو آنند کول پریمی اپنے بیٹے کے ساتھ اپریل 1990 میں مبینہ طور پر جنگجوئوں کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔
ان کے اہلخانہ نے جموں وکشمیر حکومت سے باپ بیٹے کے قتل کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کی اپیل کی ہے۔
مہلوک مصنف کے فرزند راجندر پریمی نے بتایا: ‘ہم 33 برسوں کے بعد مولوی محمد فاروق کے قتل کیس کو حل کرنے پر جموں و کشمیر پولیس کی سراہنا کرتے ہیں’۔
انہوں نے کہا: ‘ہم لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور حکومت ہند سے ایک بار پھر اپیل کرتے ہیں کہ نہ صرف ہمارے اس کیس کو دوبارہ کھولا جائے بلکہ اس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ اس سازش کے ملوثین کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے’۔
فیملی نے کہا: ’65 سالہ سرو آنند پریمی اور ان کے 27 سالہ چھوٹے بیٹے وریندر کول کو اپریل 1990 میں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع ان کے گھر سے اغوا کرنے کے بعد جنگجوئوں نے مارا تھا’۔اس واقعے کے بعد ایک ہفتے کے اندر پریمی خاندان کشمیر سے ہجرت کر گیا تھا۔انہوں نے کہا: ‘ اس ضمن میں پولیس اسٹیشن ڈورو اننت ناگ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا لیکن اس کیس کو مختصر مدت کے بعد بند کر دیا گیا تھا کیونکہ موثر اور تیز بنیادوں پر تحقیقات نہیں کی گئی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے اس ضمن میں 8 مشکوک افراد کو گرفتار کیا تھا لیکن بعد میں کیس کو بند کر دیا گیا۔
راجندر پریمی نے کہا کہ ہم نے حکام سے یہ کیس سی بی آئی کو سونپنے کی درخواست کی تھی تاکہ اس کی تیز اور موثر تحقیقات کی جا سکے لیکن نا معلوم وجوہات کی بنا پر اس وقت کی حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حقوق بشر کمیشن (ایس ایچ آر سی) کی سال 2012 میں سفارشات کے باجود بھی اس کیس کو دوبارہ نہیں کھولا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ سرو آنند پریمی کئی کتابوں کے مصنف ہیں جن میں بھگوت گیتا کا اردو ترجمہ اور رامائن کا کشمیری ترجمہ خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ انہوں نے رابندر ناتھ ٹیگور کے شاہکار ‘گیتان جلی’ کا بھی کشمیری زبان میں ترجمہ کیا ہے۔
سال گذشتہ جموں وکشمیر حکومت نے ان کی ادبی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں یوم جمہوریہ کے موقع پر بعد از مرگ لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے سرفراز کیا۔
یو این آئی




