اتوار, مئی ۱۱, ۲۰۲۵
23.9 C
Srinagar

یہ بھی ایک خطرہ۔۔۔

وادی میں برف وباراں ہوتے ہی برفانی تودے گر آنے کا خطرہ پہاڑی علاقوں میں لاحق رہتا ہے ۔گزشتہ روز سونہ مرگ سربل میں ایک برفانی تود اگر آیا جس کے نتیجے میں دو مزدور ازجان ہو گئے، جو کشتواڑ کے رہنے والے تھے ۔

سرکار اور انتظامیہ اگرچہ اس حوالے سے قبل از وقت پہاڑی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو مطلع کرتی ہے کہ وہ اس حوالے سے خبردار رہیں ۔

تاہم اس قدرتی آفت کو روکنا انسانوں کی بس کی بات نہیںہے، سو ا ئے انسان محفوظ مقامات پر ہجرت کر کے جانی نقصانات سے محفوظ رہ سکتا ہے ۔

جہاں تک برفانی تودوں کا گر آنے کا تعلق ہے، یہ بھی قدرتی آفت ہے ۔گزشتہ دنوں مژھل سیکٹر میں برفانی تودے کی زد میں چند فوجی اہلکار بھی ازجان ہو گئے ۔کشمیر کے بالائی علاقوں میں تازہ برف باری ہوئی اور میدانی علاقوں میں بھی بارشیں ہوئیں اور یہ سلسلہ تاحال وقفے وقفے سے جاری ہے ۔

لہٰذا پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو ہر وقت باخبر رہنا چاہیے اور چند ایک دنوں کیلئے محفوظ جگہوں کی جانب ہجرت کرنی چاہیے ۔

جہاں تک برفباری ہونے کا تعلق ہے یہ وادی کیلئے انتہائی اہم ہے کیونکہ اسی برف کی بدولت گرمیوں میں یہاں کے لوگوں کیلئے پینے کا پانی اور کھیتوں کی سینچائی کیلئے بھی پانی دستیاب ہوتا ہے ،جو مختلف فصلوں کیلئے انتہائی لازمی ہے ۔

یعنی اگر ہم یوں کہیں کہ برف وادی کیلئے ایک رحمت خداوندی ہے تو غلط نہ ہو گا لیکن اس رحمت خداوندی سے کبھی کبھار جانی ومالی نقصان بھی پہنچتا ہے جیسا کہ مژھل اور سونہ مرگ واقعات میں برفانی تودے گرآنے سے ہوا ہے، اس پر افسوس کے سواءکچھ بھی نہیں کیا جا سکتا ہے۔

ہا ں ایک بات لازمی ہے کہ پہاڑی علاقوں میں رہنے والے اُن لوگوں کو اپنے مال مویشی اور اہل وعیال کو چند ایک ہفتوں کیلئے محفوظ مقامات کی جانب منتقل کرنا چاہیے تاکہ اس طرح کے حادثات سے وہ محفوظ رہ سکےں اور کم ازکم جانی نقصانات سے نجات مل سکے ۔

لوگ غربت وافلاس یا مال وجائیداد کا نقصان بہرحال برداشت کر سکتے ہیں لیکن جان اگر چلی گئی تو اسکو دنیا کی کوئی طاقت واپس نہیں لا سکتی ہے ۔

لہٰذا حفاظت کیلئے لوگوں کو خو دباخبر رہنا چاہیے تاکہ موسمی قہر سے محفوظ رہا جاسکے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img