سرکاری اداروں میں تعینات ملازمین کے بالعموم اور سی اے پی ڈی ملازمین کے مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھانا لازمی:اعجاز خان
سرینگر/آٹھویں پے کمشن کی سفارشات کولاگوکرنے کے بارے میں مرکزی حکومت کی جانب سے کسی بھی طرح کامنصوبہ زیرغور نہ ہونے کے اعلان پرایمپلاءزجوئنٹ کنسلٹیٹیوکمیٹی ای جے سی سی کے سربراہ نے حیرانگی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ساتویں پے کمشن کی سفارشات کولاگو کرنے کی ایک دہائی پوری ہوگئی تب سے قیمتوں میں کتنااضافہ ہوا یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ اگر سرکار شفافیت جوابدہی کرپشن کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو آٹھویں پے کمشن کی سفارشات مرکزی اور ریاستی ملازمین پرلاگو کیاجائے تاکہ انہیں کسی مشکل کاسامناناکرنا پڑےں۔اے پی آئی کوارسال کئے گئے بیان میں ایمپلائز جوئنٹ کنسلٹیٹیوکمیٹی کے چیئرمین اعجاز خان نے مرکزی سرکار کی جانب سے لوگ سبہامیں آٹھویں پے کمشن کی سفارشات کولاگو کرنے کے سلسلے میں کوئی بھی منصوبہ زیرغور نہ ہونے کے بیان پرکنسلٹیٹیوکمیٹی کے سربراہ نے حیرانگی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف سرکار اداروں میں تعینات ملازمین کواپنی خدمات خو ش اسلوبی سے انجام دینے کی بار بار تلقین کرتا ہے ۔رشوت خوری کوجڑ سے اُکھاڑ پھینکنے بے ضابطگیوں بد عنوانیوں او رآمدانی سے زیادہ جائیداد بنانے والوں کے خلاف کارروائیاں عمل میں لانے میں سنجیدہ ہے تاہم ا س غیرقانونی صورتحال کوروکنے کے لئے ملازمین کواپنی ضرورتیں پور اکرنے کے لئے سرکار کواقدامات بھی اٹھانے ہونگے۔ تاکہ رشوت سے پاک ملک قائم کیاجائے ۔بیان میں انہوںنے کہاکہ ساتویں پے کمشن کی سفارشات کولاگوکئے ہوئے دس سال سے زیادہ کاعرصہ گزر گیاتب سے قیمتیں آ سمان کوچھورہی ہے اور سرکاری ملازمین کو بھی اسی طرح مہنگائی کاسامناکرناپڑتاہے جس طرح عام لوگ اس سے متاثر ہوتے ہےں ۔ایمپلائز جوئنٹ کنسلٹیٹیوکمیٹی کے چیئرمین نے کہاکہ ملازمین بھی انسان ہیں اور ان کی ضرورتوں میں بھی ہردن اضافہ ہوتاہے ان کے بچے بھی بہترتعلیم اور بہتر سہولیات ہونے کے متمنی ہےں۔ ایک سرکاری ملازم کس طرح سے اپنے بچے کواعلیٰ تعلیم او ردوسری سہولیا ت فراہم کرےگا جب ا سکے پاس محدود آمدانی ہو۔سرکار کوچاہئے کہ وہ جموںو کشمیر سمیت تمام مرکزی زیر انتظام علاقوں اور ریاستوں میں ااٹھویں پے کمشن سفارشات لاگو کرنے کی خاطر اقدامات اٹھائےں تاکہ ملازمین کو بڑھتی ہوئی اس مہنگائی کے دو رمیں مشکلوں کاسامنا کرناپڑے او رسرکاری ملازم کسی غیرقانونی کارروائی کوانجام دینے کے لئے مجبور ناہوسکے ۔بیان میں انہوںنے مزیدکہاکہ سرکاری ملازم کوچاہئے کہ وہ اپنے اندر نظم ضبط قائم کرےںاداروں میں رہ کرعوام کی خدمت کافریضہ انجام دے اپنے آپ کوجواب دہ بنانے کام چور رشوت خور بے ضابطگیوں میں ملوث ملازمین کے خلاف صفہ آرہ ہوجائے اور سرکار کی بہتر کارکردگی کویقینی بنانے کے ضمن میں اپناتعاون بھی فراہم کرے تاکہ سرکاری ملازمین کے مشکلات کاازالہ کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے پرمجبور ہوسکے ۔بیان میں مزیدکہاگیاکہ جموںو کشمیر کے تمام اداروں میں بالعموم اور سی اے پی ڈی کے ملازمین کوجن میں فیئرپرائز شاپ ڈیلرس ڈیلی ویجر حمال برسوں سے اپنی خدمات انجام دے رہے ہےں کے مسائل ابھی تک حل نہیں ہوئے ہےں اور ہم جموں وکشمیرکے ایل جی چیف سیکریٹری سے یہ امیدکرتے ہے کہ وہ ان چھوٹے ملازمین کے مسائل کوحل کرنے کی طرف خصوصی توجہ دےنگے ۔