وزیر اعظم نے قومی پنچایتی راج دِن کی تقریبات میں شرکت کیلئے جموںوکشمیر کا دورہ کیا

وزیر اعظم نے قومی پنچایتی راج دِن کی تقریبات میں شرکت کیلئے جموںوکشمیر کا دورہ کیا

سانبہ ضلع کی پلی پنچایت سے ملک بھرکی تمام گرام سبھا سے خطاب
زائد اَز 20,000 کروڑ روپے متعدد ترقیاتی اقدامات کا اِفتتاح اور سنگ بنیاد رکھا
بانہال ۔قاضی روڈ ٹنل کا اِفتتاح کیا جس سے جموںوکشمیر کے علاقوں کو قریب لانے میں مدد ملے گی
دہلی ۔ اَمرتسر ۔ کٹراہ ایکسپریس وے اور رتلے اور کوارہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹوں کے تین روڈ پیکیجوں کا سنگ بنیاد رکھا
اَمرت سروور کا آغاز کیا ۔ ایک پہل جس کا مقصد ملک کے ہر ضلع میں 75 آبی ذخائر کو ترقی دینا اور بحال کرنا ہے
جموںوکشمیر میں قومی پنچایتی راج دن کی تقریب ایک بڑی تبدیلی کی علامت ہے
جمہوریت ہو یا ترقی کا عزم، آج جموں و کشمیر ایک نئی مثال پیش کر رہا ہے۔ گذشتہ دو۔تین برسوں میں جموں و کشمیر میں ترقی کی نئی جہتیں پیدا ہوئی ہیں
جن لوگوں کو جموں و کشمیر میں برسوں سے ریزرویشن کا فائدہ نہیں ملا تھا وہ بھی اب ریزرویشن کا فائدہ حاصل کر رہے ہیں
گرم پنچایتیں ” سبکا پرایاس “ کی مدد سے غذائی قلت سے نمٹنے میں اہم کردار اَدا کریں گی

People came out in large numbers to welcome and listen to PM, in Jammu and Kashmir on April 24, 2022.
PM interacts with the Panchayat members of Samba district, in Jammu and Kashmir on April 24, 2022.
PM visits the exhibition in Samba, Jammu and Kashmir on April 24, 2022.
PM interacts with the Panchayat members of Samba district, in Jammu and Kashmir on April 24, 2022.
PM visits the exhibition in Samba, Jammu and Kashmir on April 24, 2022.
PM at the inauguration and foundation stone laying ceremony of several developmental projects at the celebrations of the National Panchayati Raj Day, in Jammu and Kashmir on April 24, 2022.
PM at the inauguration and foundation stone laying ceremony of several developmental projects at the celebrations of the National Panchayati Raj Day, in Jammu and Kashmir on April 24, 2022.

سانبہ/23اپریل2022/وزیر اعظم نریندر مودی نے آج قومی پنچایتی راج دِن کی تقریب میں شرکت کے لئے جموںوکشمیر کا دورہ کیا اور ملک بھر کی تمام گرام سبھا سے خطاب کیا۔ اُنہوں نے سانبہ ضلع میں پلی پنچایت کا دورہ کیا۔
وزیر اعظم نے تقریباً 20,000 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی اِقدامات کا اِفتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ اُنہوں نے اَمرت سروور پہل بھی شروع کی ۔ اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر جموں وکشمیرمنوج سِنہا ، مرکزی وزراءگرج راج سنگھ ، ڈاکٹر جتندر سنگھ اور کپل موریشور پاٹل موجود تھے۔
اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج جموںوکشمیر کی ترقی کے سفر میں ایک تاریخی دِن ہے ۔اُنہوں نے جموںوکشمیر کے لوگوں کے جوش و خروش پر شکریہ اَدا کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ریاست کے ساتھ اَپنی طویل وابستگی کی وجہ سے وہ اِس میں شامل مسائل کو سمجھتے ہیں اور اِفتتاح کئے گئے پروجیکٹوں میں کنکٹیویٹی پر توجہ مرکوز کرنے پر خوشی کا اِظہار کیااور جن کا آج سنگ بنیاد رکھا گیا ۔کنکٹیویٹی اور بجلی سے متعلقہ 20ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا اِفتتاح کیا گیا اور سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔
اُنہوں نے کہا،” جموں و کشمیر کی ترقی کو ایک نئی تحریک دینے کے لئے کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ ان کوششوں سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو روزگار ملے گا۔“اُنہوں نے کہا کہ آج بہت سے کنبوں کو دیہات میں اپنے گھروں کے پراپرٹی کارڈ بھی مل چکے ہیں۔ یہ اونر شپ کارڈ دیہاتوں میں نئے اِمکانات کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ جموں و کشمیر کے غریب اور متوسط طبقے کے کنبوں کو100 جن اوشدھی کیندر سستی اَدویات اور جراحی کی اشیاءفراہم کرنے کا ذریعہ بنیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت کی تمام سکیمیں جموںوکشمیر میں عملائی جارہی ہےں اور لوگ ان سے مستفید ہو رہے ہیں ۔ دیہات کے لوگ رسوئی گیس ، بیت الخلا¿ ، بجلی ، لینڈ رائٹس اور پانی کے کنکشن کی سکیموں سے سب سے زیادہ مستفید ہو تے ہیں۔
وزیر اعظم نے ڈائس پر پہنچنے سے قبل متحدہ عرب اَمارات کے وفود سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی کی ایک نئی داستان رقم کی جارہی ہے اور جموںوکشمیر میں بہت سے نجی سرمایہ کاردِلچسپی رکھتے ہیں۔آزادی کی 7 دہائیوں تک جموںوکشمیر میں صرف 17 ہزار کروڑ روپے کی نجی سرمایہ کاری ہوسکی۔ لیکن اَب یہ تقریباً 38,000 کروڑ روپے تک پہنچ رہا ہے ۔ وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ سیاحت بھی ایک بار پھر پروان چڑھ رہی ہے۔
وزیر اعظم نے جموںوکشمیر میں کام کرنے کے بدلے ہوئے نظام کو اُجاگر کیا ،500 کلوواٹ کے سولر پلانٹ کی مثال دیتے ہوئے جو تین ہفتوں میں قائم ہو رہا ہے جبکہ پہلے بھی دہلی سے فائل کی نقل و حرکت میں دو سے تین ہفتے لگتے تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ پالی پنچایت کے تمام گھروں کو شمسی توانائی مل رہی ہے گرام اُرجا سوراج کی ایک بہترین مثال ہے اور کام کرنے کا بدلا ہوا طریقہ جموں و کشمیر کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔ انہوں نے کہا،” دوستو، میری باتوں پر یقین کرو، وادی کے نوجوان میری باتوں کو نشان زد کریں، آپ کے والدین اور دادا دادی کو جن مشکلات کا سامنا ہے، آپ کو ان مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ یہ میں پورا کروں گا اور میں آپ کو اس بات کا یقین دِلانے آیا ہوں۔“
وزیر اعظم نریندر مودی نے بین الاقوامی ماحولیاتی اور آب و ہوا کی تبدیلی کے پلیٹ فارم پر ہندوستان کی قیادت کا حوالہ دِیا اور اِس پیش رفت پر فخر کا اِظہار کیاجو پلی پنچایت پہلی کاربن غیر جانبدار پنچایت بننے کی طرف کر رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا،” پالی پنچایت ملک کی پہلی کاربن نیوٹرل پنچایت بننے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ آج مجھے پلی گاو¿ں میں ملک کے دیہاتوں کے عوامی نمائندوں سے بات چیت کرنے کا موقع بھی ملا ہے۔اُنہوں نے جموں و کشمیر کو اس بڑی کامیابی اور ترقیاتی کاموں کے لئے بہت مبارکباد دی۔“
وزیر اعظم نے کہا ،” جموںوکشمیر میں قومی پنچایتی راج دِن کی تقریب ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے۔“اُنہوں نے اِس بات پر گہرے اطمینان اور فخر کا اِظہار کیا کہ جموںوکشمیر میں جمہوریت نے نچلی سطح تک رَسائی حاصل کی ہے۔وزیر اعظم نے زور دیا،”جمہوریت ہو یا ترقی کا عزم، آج جموں و کشمیر ایک نئی مثال پیش کر رہا ہے۔ گذشتہ دو سے تین برسوں میں جموں و کشمیر میں ترقی کی نئی جہتیں پیدا ہوئی ہیں۔“اُنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار تین درجے پنچایتی راج نظام۔ گرام پنچایت، پنچایت سمیتی اور ڈی ڈی سی کے انتخابات ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی ترقی کے سفر میں جموں و کشمیر کو شامل کرنے کے عمل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میںزائداَز 175 مرکزی قوانین لاگو ہو چکے ہیں۔ اس کا سب سے زیادہ فائدہ علاقے کی خواتین، غریب اور محروم طبقہ کو ہوا ہے۔ اُنہوں نے ریزرویشن کی شقوں میں بے ضابطگیوں کو دور کرنے کی بھی بات کی۔اُنہوں نے کہا،”والمیکی سماج کو ان بیڑیوں سے آزاد کیا گیا ہے جو کئی دہائیوں سے ان کے پیروں میں ڈالے گئے تھے۔ آج ہر برادری کے بیٹے اور بیٹیاں اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے قابل ہیں۔ جن لوگوں کو جموں و کشمیر میں برسوں سے ریزرویشن کا فائدہ نہیں ملا تھا، وہ بھی اب ریزرویشن کا فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے ’ایک بھارت شریشٹ بھارت‘ کے اپنے نظرئیے کا حوالہ دیتے ہوئے وضاحت کی کہ یہ نظریہ¿ رابطے اور فاصلوں کو ختم کرنے پر مرکوز ہے۔ ا’نہوں نے مزید کہا ،”فاصلے چاہے دلوں کے ہوں، زبانوں کے ہوں، رسم و رواج کے ہوں یا وسائل کے ہوں، ان کا خاتمہ آج ہماری بہت بڑی ترجیح ہے۔“
وزیر اعظم نے ملک کی ترقی میں پنچایتوں کے کردار پر روشنی ڈالی اور کہا ،” آزادی کا یہ ’ امرت کال‘ ہندوستان کا سنہری دور ہونے والا ہے۔اِس عزم کو ’ سبکا پرایاس‘ کے ذریعے پورا کرنے جارہے ہیں ۔ اِس میں گرام پنچایت جمہوریت کی سب سے نچلی سطح کی اِکائی اور آپ سبھی ساتھیوں کا کردار بہت اہم ہے۔“ انہوں نے زور دیا کہ یہ حکومت کی کوشش ہے کہ گاو¿ں کی ترقی سے متعلق ہر پروجیکٹ کی منصوبہ بندی اور عمل آوری میں پنچایت کا کردار گہرا ہونا چاہیے۔اُنہوں نے کہا،”اس سے پنچایت قومی قراردادوں کے حصول میں ایک اہم کڑی کے طور پر ابھرے گی۔“
وزیر اعظم نے کہا کہ 15 اگست 2023ءتک ہر ضلع میں 75سروور بن جائیں گے ۔ اُنہوں نے زور دیا کہ ان سرووروں کو شہداءاور آزادی پسندوں کے ناموں سے منسوب کیا جانا چاہیئے۔اُنہوں نے شفافیت اور گرام پنچایتوں کو بااختیار بنانے پر زور دیا۔ اِی ۔گرام سوراج جیسے اِقدامات منصوبہ بندی سے ادائیگی تک عمل کو جوڑ رہے ہیں۔ پنچایتوں کا آن لائن آڈٹ کیا جائے گا اور تمام گرام سبھا کے لئے سٹیزن چارٹر کا ایک نظام سبھاوں کو بہت سے کردار ادا کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔ اُنہوں نے ان اداروں اور دیہی نظم و نسق خصوصاً پانی کی حکمرانی میں خواتین کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
اُنہوں نے نیچرل فارمنگ کے لئے اَپنے زور کو دہراتے ہوئے کہا کہ مادر دھرتی کو کیمیائی مادوں سے پاک کرنا بہت ضروری ہے کیوں کہ یہ زمین اور زیر زمین پانی کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر ہمارے گاو¿ںنیچرل فارمنگ کی طرف بڑھیں تو اس سے پوری انسانیت کو فائدہ پہنچے گا۔ اُنہوں نے یہ دریافت کرنے کو کہا کہ کس طرح گرام پنچایتوں کی سطح پر نیچرل فارمنگ کو فروغ دیا جا سکتا ہے، اس کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ اسی طرح گرام پنچایتیں’سبکا پرایاس ‘کی مدد سے غذائی قلت سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔اُنہوں نے کہا،”زمین پر موجود لوگوں کو ملک کو تغذیہ اور انیمیاسے بچانے کے لئے مرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے پہل کے بارے میں آگاہ کرنا ہوگا۔ اب سرکاری سکیموں کے تحت دیئے جانے والے چاول کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔“
حکومت نے اگست 2019ءمیں جموں و کشمیر کے حوالے سے آئینی اصلاحات متعارف کئے جانے کے بعد سے وسیع پیمانے پر اصلاحات لانے پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ نظم و نسق کو کافی حد تک بہتر بنایا جا سکے اور خطے کے لوگوں کے لئے زندگی کی آسانی کو بے مثال رفتار سے بڑھایا جا سکے۔ جن منصوبوں کا اِفتتاح کیا گیا اور جن کا سنگ بنیاد رکھا گیا وہ بنیادی سہولیات کی فراہمی، موبائلٹی کی آسانی کو یقینی بنانے اور خطے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو یقینی بنانے میں بہت اہم ثابت ہوں گے۔
وزیر اعظم نے زائد اَز 3100 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ بانہال۔ قاضی گنڈ روڈ ٹنل کا افتتاح کیا۔ 8.45 کلومیٹر لمبی ٹنل بانہال اور قاضی گنڈ کے درمیان سڑک کی دوری کو 16 کلومیٹر کم کرے گی اور سفر کے وقت میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ کم ہوگا۔ یہ ایک جڑواں ٹیوب ٹنل ہے ۔ یہ ٹنل جموں اور کشمیر کے درمیان ہمہ موسمی رابطہ قائم کرنے اور دونوں خطوں کو قریب لانے میں مدد دے گی۔
وزیر اعظم نے دہلی۔امرتسر۔کٹراہ ایکسپریس وے کے تین سڑک پیکجوں کا سنگ بنیاد رکھا، جو 7500 روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ وہ 4/6 لین تک رسائی کے کنٹرول والے دہلی۔کٹرا۔امرتسر ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے ہیں۔
وزیراعظم نے رتلے اور کوار ہائیڈرو الیکٹرک منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ 850 میگاواٹ کا رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کشتواڑ ضلع میں دریائے چناب پر تقریباً 5300 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ 540 میگاواٹ کا کوار ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ بھی ضلع کشتواڑ میں دریائے چناب پر4500 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ دونوں منصوبے خطے کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
وزیر اعظم نے جموں و کشمیر میں جن اوشدھی کیندروں کے نیٹ ورک کو مزید وسعت دینے اور سستی قیمتوں پر اچھی کوالٹی کی جنرک ادویات دستیاب کرنے کے لئے 100 کیندروں کو فعال اور قوم کے لئے وقف کیا ہے۔ یہ جموںوکشمیر یوٹی کے دور دراز کونوں میں واقع ہیں۔ وہ پالی میں 500 کلو واٹ کے سولر پاور پلانٹ کا بھی افتتاح کریں گے، جو کاربن نیوٹرل بننے والی ملک کی پہلی پنچایت بن جائے گی۔
وزیر اعظم نے مستفیدین کو SVAMITVA کارڈ رتقسیم کئے۔ اُنہوںنے ایوارڈ کی رقم ان پنچایتوں کو بھی منتقل کی جو ان کی کامیابیوں کے لئے قومی پنچایتی راج دِن پر مختلف زمروں میں دئیے گئے ایوارڈوں کے فاتح ہیں۔ وزیر اعظم نے اِنٹیک فوٹو گیلری کا بھی دورہ کیا جس میں خطے کے دیہی ورثے کی تصویر کشی کی گئی ہے اور نوکیا سمارٹ پور، ایک دیہی انٹرپرینیورشپ پر مبنی ماڈل جو ہندوستان میں مثالی سمارٹ گاو¿ں بنانے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے آبی ذخائر کی بحالی کو یقینی بنانے کے مقصد کے ساتھ امرت سروور کے نام سے ایک نئی پہل بھی شروع کی۔ اِس کا مقصد’ آزادی کا امرت مہااُتسو‘ منانے کے ایک حصے کے طور پر ملک کے ہر ضلع میں 75 آبی ذخائر کو ترقی دینا اور ان کی تجدید کرنا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.