کشمیر: لائن آف کنٹرول (ایل او سی ) پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا

کشمیر: لائن آف کنٹرول (ایل او سی ) پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا

سری نگر،07 اپریل : کشمیر میں حالیہ ملی ٹینٹ حملوں کے پیش نظر لائن آف کنٹرول پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔

بی ایس ایف ذرائع نے بتایا کہ موجودہ سیکورٹی صورتحال اور انٹیلی جنس رپورٹس کے پیش نظر بارڈر سیکورٹی فورسز کو بین الاقوامی سرحد پر ہائی الرٹ پر رکھ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشوار گزار راستوں کے باوجود بھی بی ایس ایف اہلکار سرحد پر خصوصی گشت کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سرحد پر کڑی نگرانی و تسلط کو مزید مستحکم کرنے کے لئے فورسز اہلکاروں کو متحرک کردیا گیا ہے۔
بی ایس یف ذرائع کے مطابق سرحد پر مشکوک سرگرمیوں پر کڑی نظر گزر رکھی جارہی ہے اور ملک دشمن عناصر کی طرف سے کسی بھی ناموافق کوشش کو ناکام بنانے کے لئے فوجی، سی آر پی ایف اور پولیس کے ساتھ مشترکہ گشت بھی جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جموں میں بین الاقوامی سرحد پر تعینات بی ایس ایف اہلکار سرحد پار سے جنگجووں کی طرف سے کی جانے والی دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنا رہے ہیں اور اس دوران اسلحہ وگولہ بارود کے علاوہ منشیات کی بڑی کھپ بھی ضبط کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ کشمیر میں حالیہ شہری ہلاکتوں اور سیکورٹی فورسز پربڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدو ں پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امکانی دراندازی کے واقعات کو روکنے کی خاطر ایل او سی پر فوج کی تعیناتی بڑھائی گئی ہے جبکہ رات کے دوران دکھائی دینے والے آلات کے ذریعے بھی مشکوک افراد پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔
دریں اثنا جمعرات کے روز بی ایس ایف کے ڈی آئی جی ایس کے سنگھ نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ فوج نے ایک دفعہ پھر پاکستان کے عزائم کو ناکام بنا کر بین الاقوامی سرحد پر ہتھیار و گولہ بارود برآمد کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سرحدوں کی حفاظت اور پاکستان کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
بتادیں کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران سیکورٹی فورسز نے جموں میں بین الاقوامی کنٹرول لائن اور حد متارکہ کے نزدیکی علاقوں میں تلاشی کے دوران بڑی مقدارمیں اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا ہے۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.