برنگی نالہ کا پانی اچھ بل میں پھوٹ رہا ہے، دلچسپ واقعے کے دلچسپ نتائج برآمد: این آئی ٹی سری نگر کے ماہرین کی رپورٹ

برنگی نالہ کا پانی اچھ بل میں پھوٹ رہا ہے، دلچسپ واقعے کے دلچسپ نتائج برآمد: این آئی ٹی سری نگر کے ماہرین کی رپورٹ

سری نگر،06 اپریل : جموں وکشمیر کے ضلع اننت ناگ کے واں دیلگام کے نزدیک نالہ برنگی کاپانی زیر زمین غائب ہونے کے سلسلے میں این آئی ٹی سری نگر کے ماہرین کی تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ پانی آبگیرہ سے سولہ کلو میٹر کلے فاصلے پر اچھ بل میں پھوٹ رہا ہے ۔

ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ پیوش سنگلا نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’کوکر ناگ آبگیرہ کے متعلق نیشنل انسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی )کی اسٹیڈی کے مشاہدے کے مطابق اس آبگیرے کو 16 کلو میٹر کے فاصلے پر اچھ ول کے مقام پرایک آوئٹ لٹ(پانی نکلنے کی جگہ) ہے نزدیکی علاقوں میں مزید آؤٹ لیٹس ہوسکتے ہیں دلسپ واقعے کے دلچسپ نتائج‘۔
قابل ذکر ہے کہ رواں سال فروری کے پہلے ہفتے میں جنوبی کشمیر کے معرو ف سیاحتی مقام کوکر ناگ سے تقریباً پانچ کلومیٹر کی دور پر واقع علاقہ واں دیلگام کے مقام پر برنگی نالہ میں آبگیرہ کی شکل میں ایک بڑا گڑھا رونما ہوا تھا جس وجہ سے پانی زیر زمین غائب ہو رہا تھا۔
نالہ برنگی کا پانی غائب ہونے کی خبر پوری وادی میں جنگل کے آگ کی طرح پھیل گئی اور دور دراز علاقوں سے لوگ اس کا مشاہدہ کرنے کی خاطر واں دیلگام پہنچنے لگے۔
ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ پیوش سنگلا نے انسانی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر واں دیلگام میں دفعہ 144نافذ کیا جس کے بعد این آئی ٹی اور کشمیر یونیورسٹی کے ماہرین نے دریا کا بغور جائزہ لیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک جغرافیائی عمل ہے جو پوری دنیا میں ہو رہی ہے لہذا اس حوالے سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
دو ماہ کی کڑی مشقت کے بعد این آئی ٹی سری نگرکی ٹیم نے اپنی رپورٹ ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ کو سونپی جس میں بتایا گیا کہ واں دیلگام نالہ میں غائب شدہ پانی 16کلومیٹر کے فاصلے پر اچھ ول کے مقام پرنکل رہا ہے۔
سب ضلع مجسٹریٹ کوکر ناگ مسٹر سارب نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ این آئی ٹی ماہرین نے4اپریل کو رپورٹ سونپی جس میں کہا گیا ہے کہ واں دیلگام کا نویں فیصد پانی اچھ ول میں نکل رہا ہے اور یہ ایک جغرافیائی عمل ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ماہرین نے سائنٹفک عمل کے ذریعے دیکھا کہ پانی اچھ ول میں ہی پھوٹ رہا ہے۔
اُن کے مطابق ماہرین نے پچاس سے ساٹھ نمونے اُٹھائے اور لیبارٹری میں اُن کے ٹیسٹ بھی کئے گئے جبکہ سٹیلائٹ کے ذریعے میپنگ بھی کی گئی ۔
انہوں نے بتایا کہ دراصل نالہ برنگی اچھ ول چشمے کا ماخذ ہے
موصوف ایس ڈی ایم کے مطابق سر والٹر لارنس نے سال 1898میں ہی اپنی کتاب ’دی ویلی آف کشمیر‘ میں اس کا تذکرہ کیا ہے کہ واں دیلگام کے مقام پر نالہ برنگی کا پانی اچھ ول میں نکل رہا ہے۔
بارشوں کے دوران پانی کی سطح بلند ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایس ڈی ایم نے کہا کہ چونکہ یہ عمل برسوں سے جاری ہے لہذا خطرے کی کوئی بات ہی نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پھر بھی ہم اس کا تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں کہ گڑھے کی لمبائی کتنی ہے اور جہاں سے پانی اچھ ول کی طرف جا رہا ہے وہاں کتنے گاوں آباد ہیں۔
موصوف مجسٹریٹ نے بتایا کہ واں دیلگام کے مقام پر جو گڑھا نمودار ہوا تھا اس کی بھرائی کا کام مکمل کیا گیا اور پانی پہلے کی طرح بہہ رہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ چونکہ اگست میں پانی کی سطح کم ہو جاتی ہے جس کو دیکھتے ہوئے ہم نے برنگی نالہ کے اردگرد چھوٹے نالوں کے پانی کے ڈرائی ورشن پر کام شروع کیا ہے تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

یو این آئی 

Leave a Reply

Your email address will not be published.