یو م جمہوریہ کے پیش نظر سری نگر میں سیکورٹی بندوبست مزید سخت ،حساس علاقوں میں اضافی نفری تعینات

یو م جمہوریہ کے پیش نظر سری نگر میں سیکورٹی بندوبست مزید سخت ،حساس علاقوں میں اضافی نفری تعینات

سری نگر، 21 جنوری : یوم جمہوریہ کے پیش نظر سری نگر کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کردیا گیا ہے اورحفاظتی عملے نے ناکوں پر لوگوں اور گاڑیوں کی تلاشی کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کردیا ہے۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے جمعے کے روز شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کئی اہم اور حساس مقامات پر سیکورٹی فورسز نے ناکے لگا دئے ہیں اور وہاں مشکوک نظر آنے والی مسافر گاڑیوں، موٹر سائیکلوں، آٹو رکشا وغیرہ کو روکا جاتا تھا اور اُن میں سوار مسافروں کی بھی جامہ تلاشی لی جاتی تھی ۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی مقامات پر راہگیروں کو بھی روک کر اُن کی جامہ تلاشی کے ساتھ ساتھ شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کئے جا رہے تھے۔
موصوف نامہ نگار نے کہا کہ جن گاڑیوں میں زیادہ مسافر سوار ہوتے تھے ان سے مسافروں کو نیچے اتارا جاتا تھا اور ان مسافروں کی جامہ تلاشی اور شناختی کارڈ چیک کئے جاتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ جمعے کے روز لالچوک ، ریگل چوک اور بڈشاہ چوک میں جموں وکشمیر پولیس کی خصوصی ونگ سے وابستہ اہلکاروں نے راہگیروں کی جامہ تلاشی لی اور اُن کے بیگ وغیرہ باریک بینی سے چیک کئے۔
دریں اثنا دفاعی ذرائع نے بتایا کہ یوم جمہوریہ کے پیش نظر سرحدی علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بڑھائی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ حد متارکہ اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پر فوج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں تاکہ ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔
اُن کے مطابق سرحدوں کی صورتحال کے بارے میں روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سرحدوں پر تعینات افواج کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں ۔
دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر چہ سرحدیں اس وقت خاموش ہیں لیکن یوم جمہوریہ کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر فوج کی تعیناتی بڑھائی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.