کنن بابا گنڈ کپوارہ ،جہاں ”ترنگا “بنتا ہے

کنن بابا گنڈ کپوارہ ،جہاں ”ترنگا “بنتا ہے

شوکت ساحل

کپوارہ /کنن پوشپورہ کپوارہ کے دو ایسے دیہات ہیں جنکی تاریخ ِکشمیر میں” سیاہ باب یا سیاہ رات ‘ کے تئیں ذکر ہوتا ہے ۔ان ہی دو دیہات میں سے ایک گاﺅں کنن بابا گنڈ میں آج کل ہندوستانی قومی پرچم ”ترنگا “ بنتا ہے ،جسے بنانے والے نازک ہاتھ ہنر سے ذرخیز ہیں ۔ سرحدی ضلع کپوارہ کے ترہ گام بلاک میں کنن گاﺅںضلع ہیڈ کواٹر سے مغرب میں15کلو میٹر اور جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر سے 92کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے ۔ترہگام کپوارہ کی مرکزی سڑک کی بائیں جانب سے مڑ کر ایک کچی سڑک جاتی ہے ،جس کے دونوں اطراف لہلہاتے کھیت ہیں ۔تاہم شہر کی طرح اب اِن لہلہاتے کھیتوں میں بھی کنکریٹ کی عمارتیں بن رہی ہیں ۔

کچی سڑک سے ہو کر جب کنن بابا گنڈگاﺅں میں قدم پڑتے ہیں تو یہاں چہار سو اکروٹ کے درخت اورسادہ زندگی گزار نے کے مناظر نمایاں طور نظر آتے ہیں ۔اکروٹ کے درختوں کے بیچ وبیچ بسا کنن گاﺅں میں مٹی اور لکڑی سے بننے ایک دو منزلہ رہائشی مکان کی دوسری منزل کے تقریباً10*12فٹ کمرے میں ”کٹنگ اینڈ ٹیلرنگ سینٹر “قائم کیا گیا ہے ۔یہ سینٹر 17مارچ2021کو جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس) نے فوج کے تعاﺅن سے قائم کیا ہے ۔مرکزی وزارت برائے’ سکل ڈیولپمنٹ اینڈ انٹر پرینور شپ‘ نے ’سکل انڈیا مشن ‘ کے تحت جن شکشن سنستھان کا شعبہ یا محکمہ تشکیل دیا ہے ۔اس تشکیل شدہ محکمے کے تحت خواتین کو برسر روزگار ، خود کفیل اور بااختیار بنایا جاتا ہے ۔

کنن بابا گنڈ کپوارہ میں اسی مقصد کے تحت جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس ) نے فوج کے تعاﺅن سے ”کٹنگ اینڈ ٹیلرنگ سینٹر “قائم کیاہے ۔اس سینٹر میں40گھریلو خواتین اور پڑھی لکھی دیگر لڑکیاں ہنر کی تربیت حاصل کررہی ہیں ۔یہاں زیر تربیت خواتین جہاں خواتین اور بچوں کی ملبوسات کی سلائی کرنے کا گُر سیکھ رہی ہیں ،وہیں وہ ہندوستانی قومی پرچم ”ترنگا “ بھی بنا رہی ہیں ۔

سینٹر کی انسٹریکٹر ،جمیلہ بیگم کہتی ہیں ”یہاں جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس ) نے فوج کے تعاﺅن سے ”کٹنگ اینڈ ٹیلرنگ سینٹر “قائم کیا ہے ،اس سینٹر کا افتتاح رواں برس 17مارچ کو ہوا ،یہاں 40خواتین ہنر کی تربیت حاصل کررہی ہیں تاکہ وہ مستقبل میں خود روزگار سے ہم کنار ہوسکے “۔انہوں نے کہا ’ یہاں طرح طرح کے ملبوسات بنائے جاتے ہیں ،کووڈ ۔19بحران کے دوران فیس ماسک بھی بنائے ‘۔قومی پرچم ترنگا بنانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں جمیلہ بیگم کہتی ہیں ’ہم فوج کے لئے ترنگا بناتے ہیں ،ایسا لگتا ہے ہم بھی ملک کی ترقی میں اپنا حصہ دے رہے ہیں ،ایسا لگ رہا ہے کہ ہم بھی ملک کی ایک فوج ہے ،جو کام کررہی ہے ،ترنگا بناتے ہوئے فخر محسوس ہوتا ہے ‘۔

سینٹر میں زیر تربیت روبینہ بشیر کہتی ہیں کہ یہاں بیٹھی ساری لڑکیاں اس سینٹر میں کپڑے سِینے کی تربیت حاصل کررہی ہیں ،زیادہ تر خواتین اور بچوں کے ملبوسات ہی اس سینٹر میں بنائے جاتے ہیں ،اس سے ہم ہنر کی تربیت بھی حاصل کررہی ہیں اور روزگار بھی کما رہی ہیں ،ایسے مزید سینٹر ہونے چاہئے ‘۔ایک اور زیر تربیت طالبہ رقیہ کہتی ہیں ” ہم یہاں سب کچھ سیکھ رہی ہیں ،ہم یہاں فراق شلوار ،بچوں کی ڈرسز بنانا سیکھ رہی ہیں ،ہم ترنگے بھی بنا تی ہیں ،اب تک بہت سارے ترنگے بنائے ‘۔

جن شکشن سنستھان (جے ایس ایس ) کے ڈائریکٹر ،ڈاکٹر اقبال کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں جے ایس ایس کا ایک ہی ڈائریکٹوریٹ ہیں،جو شمالی ضلع کپوارہ میں قائم کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس ڈائریکٹوریٹ کے تحت وادی میں خواتین کے لئے ایک ہی تربیتی مرکز قائم کیا گیاہے ،جو ضلع کپوارہ کے کنن بابا گنڈ گاﺅں میں فعال ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے240اضلاع میں40مراکز قائم کئے گئے ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ ہمارے محکمے نے 60سینٹر قائم کئے ہیں جن میں سے40سینٹر فوج کے تعاﺅن سے کئے گئے ہیں ۔ان تربیتی سینٹروں میں نوجوانوں اور خواتین ولڑکیوں کو مختلف امور میںتربیت دی جارہی ہے جبکہ بعد تربیت سبھی پاس امیدواروں کو اسناد بھی تقسیم کی جاتی ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میںڈاکٹر اقبال نے کہا کہ فوج کی مدد سے مکمل طور پر خواتین کی کونسلنگ کے بعد یہاں ہم یہ تربیتی سینٹر قائم کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ایک اور سوال کے جواب میں اُن کا کہناتھا کہ کونسلنگ کرنے اور اس طرح کے سینٹر قائم کرنے میں دشواریاں بھی پیش آرہی ہیں ،لوگ فوج کیساتھ کام کرنے میں خود کو غیر محفوظ تصور کررہے ہیں ،لیکن کونسلنگ کے بعد اُن میں اعتماد پیدا ہورہا ہے ۔


قابل ذکر ہے کہ سنہ1991 میں شمالی کشمیر کے ک±نن پوشپورہ کپوارہ دیہات میں مبینہ طور درجنوں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیاتھا اور الزامات فوج پر لگائے جارہے ہیں۔ تاہم فوج کی جانب سے لگاتار ان الزامات کی تردید کی جاتی رہی۔کنن بابا گنڈ میں خواتین کے لئے مخصوص ’کٹنگ اینڈ ٹیلر نگ “ سینٹر قائم کرنے کے حوالے سے شمالی کشمیر کے کپوارہ میں تعینات ایک اعلیٰ فوجی افسر نے غیر رسمی ملاقات کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم ماضی کو بھلا کر آگے بڑھ رہے ہیں ،ہم ضلعے میں نوجوانوں ،خاص طور پر خواتین کو ہنر سے روزگار تک ہم آہنگ کرنے میں اپنا کلیدی رول ادا کررہے ہیں ،کنن بابا گنڈ گاﺅں میں ہنر سیکھنے سے متعلق تربیتی مرکز اسکی کی ایک کڑی ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.