بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
12.9 C
Srinagar

کشمیر: نامور ادیب و مصنف پروفیسر مرغوب بانہالی انتقال کر گئے

سری نگر/ جموں و کشمیر کے نامور ادیب، سخن ور اور دانشور پروفیسر مرغوب بانہالی منگل کی صبح سری نگر میں واقع اپنی رہائش گاہ پر مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ وہ 84 برس کے تھے۔

مرحوم پروفیسر معروف ماہر نفیسات ڈاکٹر مشتاق مرغوب کے والد تھے۔جموں و کشمیر کے ضلع رام بن کے بانہال کے بنکوٹ علاقے سے تعلق رکھنے والے مرحوم پروفیسر زائد پچاس کتابوں کے مصنف ہیں۔

کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ فارسی میں بطور استاد تعینات ہونے سے قبل آپ تحصیل ایجوکیشن افسر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔مرحوم ادیب کشمیر یونیورسٹی میں مختلف شعبوں میں اپنی خدمات انجام دینے کے بعد شعبہ کشمیری سے بحیثیت صدر شعبہ سبکدوش ہوئے۔

انہوں نے سبکدوشی کے بعد بھی اپنی زندگی علم و ادب اور تحقیق کے لئے وقف کر دی جس پر انہیں قومی و بین الاقوامی سطح پر کافی پذیرائی حاصل ہوئی۔
پروفیسر مرغوب بانہالی کے انتقال پر کئی ادبی، علمی و سماجی شخصیات و تنظیموں نے اظہار تعزیت کیا ہے۔

وادی کی معروف ادبی تنظیم ساگر کلچرل فورم ژکر پٹن نے پروفیسر مرغوب بانہالی کی موت کو اردو اور کشمیری زبان و ادب کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔

فورم کے صدر ساگر نظیر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پروفیسر مرغوب بانہالی کی رحلت سے کشمیری و اردو زبان کے ادب کو نا قابل تلافی نقصان ہوا ہے اور ایک ایسا خلا پیدا ہوا ہے جس کا پر ہونا مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری اور اردو زبان و ادب کے تئیں مرحوم کی خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔فورم نے مرحوم پروفیسر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک نعتیہ شاعرے کا اہتمام بھی کیا جس میں کئی شعرا اور نعت خوانوں نے شرکت کی۔

یو این آئی 

Popular Categories

spot_imgspot_img