جمعرات, جولائی ۳۱, ۲۰۲۵
26.8 C
Srinagar

لاوے پورہ حملہ: معاملہ حل ، 2 او جی ڈبلیو گرفتار ، گاڑی ضبط،لشکر جنگجو ندیم فرار: آئی جی پی کشمیر

گرفتار ملزمان نے اقبال ِ جرم کیا ،دو کمین گاہوں پر چھاپے ڈالے لیکن حملہ آور فرار


امرناتھ یاتری کے آغاز سے قبل ملوث عسکریت پسندوں کو پکڑیںگے، کشمیری عوام تشدد اور امن کے درمیان انتخاب کریں: آئی جی سی آر پی ایف چارو سنہا

کے این او

سری نگر انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج، وجے کمار نے بتایا کہ لاوے پورہ سری نگر حملہ ، جس میں کل سی آر پی ایف کے دو جوان ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوگئے ،کو حل کرتے ہوئے پولیس نے دو (او جی ڈبلیو) کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس کارروائی میں ملوث لشکر طیبہ عسکریت پسند کی بھی شناخت کی گئی ہے۔ آئی جی پی نے بتایا کہ حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی قبضے میں لے لی گئی ہے۔

یہاں آر ٹی سی ہمہامہ میں سی آر پی ایف کے دو مقتولین کی تعزیتی پھولچڑھائی کی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پی نے بتایا کہ سرینگر پولیس اور بانڈی پورہ پولیس نے حملے کے فوراً بعد انتھک محنت کی اور لاو پورہ حملے میں حصہ لینے والے تین افراد کی شناخت کی۔

ان کا کہناتھا ’دو او جی ڈبلیو جن کی مظفر احمد میر اور جاوید احمد شیخ کے ناموں سے شناخت کی گئی تھی ، نے لشکر کے ایک عسکریت پسند ندیم ابرار بھٹ عرف ابو برار ، جو نار بل بڈگام کا رہائشی ہے ، کو لاجسٹک مدد فراہم کی۔ آئی جی پی نے بتایا کہ ندیم او جی ڈبلیو مظفر کا قریبی رشتہ دار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تینوں نے24 مارچ کو علاقے کا جائزہکیا تھا جس کے بعد انہوں نے جمعرات کی سہ پہر کو ہدف کا انتخاب کیا۔

آئی جی پی نے بتایا ’ مصدقہ اطلاع ملتے ہی پولیس نے پہلے جاوید شیخ کو ماروتی کار زیر نمبرHR10Q-6583 سمیت گرفتار کیا جس میں کچھ خالی کارتوس بھی برآمد ہوئے ہیں۔ ‘ان کا کہناتھا ’اس سے پوچھ گچھ کے بعد ، ہم نے مظفر کو بھی گرفتار کرلیا‘۔ آئی جی پی نے بتایا کہ دو ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے ، لیکن مظفر اور جاوید کی گرفتاری کا پتہ چلنے کے بعد لشکر طیبہ کے جنگجو ندیم اور دو غیر ملکی عسکریت پسند فرار ہوگئے ۔

انہوں نے کہا کہ گرفتار دونوں او جی ڈبلیو نے جرم کا اعتراف کیا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا واقعے سے کوئی ہتھیار گم ہوا ہے؟ ، آئی جی پی نے کہا’ہاں ، ایک ہتھیار گم ہے۔‘ تاہم انہوں نے کہا کہ پولیس مصدقہ اطلاعات کی بنیاد پر کام کر رہی ہے اور بہت جلد باقی حملہ آور جن میں دو عسکریت پسند ندیم اور دو غیر ملکی بھی شامل ہیں ،یا تو انہیں گرفتار کرلیا جائے گا یا انکاو¿نٹر میں ہلاک کردیا جائے گا۔

سرینگر اور اس کے مضافات میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافے کے بارے میں پوچھے جانے پر ، کشمیر پولیس کے چیف نے کہا کہ شہر کے مضافات میں قومی شاہراہ پر عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت جاری ہے کیونکہ یہ شاہراہسری نگر کو کشمیر کے باقی اضلاع سے جوڑتی ہے۔ آئی جی پی کمار نے کہا ،’ہم دیکھیں گے کہ آیا اس میں کوئی سیکیورٹی خامی ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ دور ہو۔‘

سری نگر اور مضافاتی علاقوں میں بینک ڈکیتی کے واقعات میں اضافے کے بارے میں ، انہوں نے کہا کہ پچھلے12 دنوں میں تین واقعات رونما ہوئے ہیں اور ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جب کہ مزید گرفتاریوں متوقع ہیں،ہم جلد ہی پریس کے ساتھ تفصیلات شیئر کریں گے۔ 28 جون سے شروع ہونے والی امرناتھ یاترا پر لاوے پورہ جیسے حملے سے کوئی اثر پڑے گا ؟، اس بارے میں کشمیر پولیس چیف نے کہا کہ یاترا شروع ہونے سے قبل کل کے حملے میں ملوث افراد کو ہلاک کردیا جائے گا۔

اس موقع پر آئی جی سی آر پی ایف سرینگر سیکٹر چارو سنہا نے لاوے پورہ واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا’اس طرح کے واقعات شیطان کے ساتھ ناچنے کے مترادف ہیں اور یہ شیطان ہے جو دھن کو پکارتا ہے۔ میں نے اسے کشمیری عوام پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ امن ، ہم آہنگی اور تشدد کے درمیان انتخاب کریں۔‘

Popular Categories

spot_imgspot_img